کراچی میں گرمی سے بڑے پیمانے پر ہونے والی اموات کے بعد درجہ حرارت کو کم کرنے سمیت متعدد احتیاطی تدابیر پر غور شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے سب سے اہم اقدام کراچی میں مصنوعی بارش ہے جس پر غور و غوص کے لئے منگل کو ڈائریکٹر جنرل پورٹس اینڈ شپنگ، عبدالمالک غوری کے دفتر میں ایک اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں پورٹس اینڈ شپنگ کے ساتھ ساتھ جن دیگر اداروں نے شرکت کی ان میں محکمہ موسمیات، پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ، بلدیہ عظمی، تاجربرادری اور ضلعی انتظامیہ کے نمائندے اور ماہرین شامل تھے۔
اجلاس میں ڈی جی پورٹس اینڈ شپنگ عبدالمالک غوری نے بتایا کہ ’سندھ میں یکم جولائی سے پہلے مون سون بارشوں کی آمد کا امکان کم ہے۔ لہذا، درجہ حرارت یا سورج کی تمازت کو کم کرنے کے لئے دو سے چار ہزار فٹ بلندی پر موجود بادلوں پر سوڈیم کلو رائیڈ اسپرے کرکے مصنوعی بارش کرانے پر غور کیا جا رہا ہے۔‘
مصنوعی بارش کے لئے استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی اور طریقہ کار پر مہارت رکھنے والے طیب آرائیں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ’عموماً اسپرے کے 3 گھنٹے بعد بارش ہوجاتی ہے۔ تاہم، اس کے لیے مطلوبہ مقدار میں بادلوں کی موجودگی ضروری ہے۔‘
عبدالمالک غوری کے مطابق اسپرے کے لئے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ اور آرمی ایوی ایشن کے طیارے استعمال ہوں گے۔
اس سے قبل نئے ہزاریئے کے آغاز پر سندھ میں تھر کے بعض علاقوں میں بھی مصنوعی بارش کے تجربات ہوچکے ہیں، جبکہ دبئی اور دیگر خلیجی ممالک سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں بھی یہ تجربات کامیابی سے ہمکنار ہوچکے ہیں۔