سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کا یہ بیان کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی مذہبی بنیاد پر دانش کنیریا کے ساتھ تعصب برتتے تھے، پچھلے دو روز سے جنوبی ایشیائی تجزیہ کاروں، سابق کھلاڑیوں اور مداحوں کا موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
شعیب اختر نے چونکا دینے والے اس انکشاف میں کہا تھا کہ ہندو ہونے کی بنا پر پاکستان ٹیم میں دانش کنیریا کے ساتھی ان سے تعصب کا رویہ رکھتے تھے۔
ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں، انھوں نے کہا کہ ''اپنے کیرئر میں میرا دو، تین کھلاڑیوں کے ساتھ اس بات پر جھگڑا ہوا جب انھوں نے لسانیت پر گفتگو کی''۔
شعیب اختر نے مزید کہا کہ ایک ہندو کھلاڑی نے پاکستان کو ایک سیریز جتوائی۔ بقول ان کے،'' ڈریسنگ روم میں میں نے سنا کہ کچھ کھلاڑی یہ کہہ رہے تھے کہ کنیریا یہاں سے کھانا کیوں لے رہا ہے؟''۔
اس پر، میں نے ان سے کہا: ''میں تم لوگوں کو اٹھا کر باہر پھینک دوں گا۔''
Shohaib Akhtar revealed in the interview that how Danish Kaneria being treated by his own teammates just because he belongs to the #Hindu community. Not only poor but who holds such a good position and status being treated like a second class citizen just because of his faith. pic.twitter.com/d0dCn7IY85
— Voice of Pakistan Minority (@voice_minority) December 26, 2019
شعیب اختر کے اس بیان پر بھارتی ذرائع ابلاغ نے بہت شور مچایا، جب کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے نامور سابق بیٹسمین اور کپتان محمد یوسف اور سابق کپتان اور کوچ انضمام الحق نے اپنے بیانات میں شعیب اختر کے بیان کی تردید کرتے ہوئے، اسے ''غیر حقیقی اور نامناسب'' قرار دیا ہے۔
ادھر، دانش کنیریا نے ایک ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو میں نامور کرکٹرز یونس خان، انضمام الحق اور دیگر سینئر کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے کبھی تعصب نہیں برتا۔ بقول ان کے، ''پاکستان کی طرف سے کھیلنے پر مجھے فخر ہے''۔
تاہم، کنیریا نے بعض کھلاڑیوں کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔ شعیب اختر کے بارے میں انھوں نے کہا کہ میں ان کی بہت عزت کرتا ہوں۔
ایک اخباری بیان میں کنیریا نے کہا ہے کہ انھیں ہندو اور پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔
Whatever @shoaib100mph said in his interview is true. But at the same time, i am thankful to all great players who supported me wholeheartedly as a cricketer. I personally request all not to politicise the issue. Here is my statement: pic.twitter.com/8vN3Kilm4W
— Danish Kaneria (@DanishKaneria_) December 26, 2019
انضمام الحق نے کہا ہے کہ وہ خود دانش کے ساتھ ایک پلیٹ میں کھانا کھاتے رہے ہیں۔
محمد یوسف نے شعیب اختر کے بیان کو ''فضول'' قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کے ساتھ مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک برتنے کا دعویٰ ''حقائق پر مبنی نہیں ہے''۔
ایک ٹوئیٹ میں اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے، محمد یوسف نے کہا کہ ''میں شعیب اختر کے بیان پر خاموش نہیں رہ سکتا۔ کھلاڑیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے بیان کی مذمت کرتا ہوں''۔
محمد یوسف نے کہا کہ ''میں پاکستان ٹیم کا حصہ رہا ہوں۔ مجھے ہمیشہ ٹیم، انتظامیہ اور مداحوں کی جانب سے بہت سا پیار اور حمایت ملی''۔