ڈی جی خان: مسافر بس اور ٹرالر میں تصادم، 30 افراد ہلاک

فائل فوٹو

پاکستان کے صوبے پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں مسافر بس اور ٹرالر کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

مسافر بس سیالکوٹ سے راجن پور جا رہی تھی جو ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) بائی پاس پر جھوک یار شاہ کے قریب ٹرالر سے ٹکرا گئی۔

کمشنر ڈی جی خان ڈویژن ڈاکٹر ارشاد احمد کے مطابق حادثے میں ہلاک و زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ چار زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ارشاد نے بتایا کہ مسافر بس میں 75 افراد سوار تھے جن میں سے زیادہ تر مسافر مزدور پیشہ تھے جو عید منانے اپنے آبائی گھروں کو جا رہے تھے۔

کمشنر ڈی جی خان کے مطابق پولیس نے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسپتال میں بیشتر زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے حادثے میں 30 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ہم بحیثیت قوم کب یہ احساس کریں گے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی جان لیوا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیورز، لوگوں کی زندگیوں کے امین ہیں۔ انہیں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی ڈیرہ غازی خان میں ہونے والے بس حادثے میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ عید کے لیے گھروں کو جانے والوں کے لیے بس حادثہ کسی قیامت سے کم نہیں۔ اللہ تعالی ہلاک مسافروں کے لواحقین کو صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔

مقامی صحافی ملک سراج احمد بتاتے ہیں کہ حادثہ پیر کی صبح سویرے پیش آیا۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے ملک سراج نے بتایا کہ جس وقت اور جس مقام پر حادثہ پیش آیا تھا۔ اُس جگہ سے آبادی کچھ دور فاصلے پر تھی جس کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آتی رہیں۔

صحافی ملک سراج احمد کے مطابق وہ جائے حادثہ پر پہنچنے والے پہلے افراد میں سے ایک تھے جب کہ بس اور ٹرالر میں تصادم اِس قدر شدید تھا کہ مسافر بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔

اُن کے بقول سامان سے لدے ٹرالر کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ امدادی ٹیموں نے بس کی باڈی کو کاٹ کر زخمی اور ہلاک ہو جانے والے افراد کو باہر نکالا۔