لاطینی امریکہ کے ملک ہیٹی میں امریکہ سے تعلق رکھنے والے 17 عیسائی مبلغین کو اہلِ خانہ سمیت اغوا کر لیا گیا ہے۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے مقامی سیکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہفتے کو دارالحکومت پورٹ او پرنس سے اغوا ہونے والے افراد میں بچے بھی شامل ہیں۔
اخبار کے مطابق مسلح گینگ نے عیسائی مبلغین اور اُن کے اہلِ خانہ کو اس وقت اغوا کیا جب وہ ایک یتیم خانے کے دورے کے بعد واپس روانہ ہو رہے تھے۔
مقامی حکام کے مطابق مشنریز اور ان کے خاندان والے بس کے ذریعے ایئرپورٹ روانہ ہو رہے تھے جہاں سے انہیں امدادی کاموں کے لیے ہیٹی کے کسی اور شہر جانا تھا۔
SEE ALSO: ہیٹی: زلزلے سے لگ بھگ 10 لاکھ لوگ متاثر ہوئے: اقوام متحدہواشنگٹن میں امریکی محکمۂ خارجہ کی ایک ترجمان جینیفر ویاؤ نے ای۔میل کے ذریعے بتایا کہ "ہم اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔" فی الحال ہیٹی میں قائم امریکی سفارت خانے نے اس خبر پر اپنا ردِعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
ہیٹی کے پولیس محکمے کی ترجمان نے کہا ہے وہ مزید معلومات حاصل کر رہی ہیں۔ البتہ ان مبلغین اور ان کے گرجا گھروں سے متعلق تاحال معلومات جاری نہیں کی گئیں۔
لاطینی امریکہ کے اس غریب ترین ملک میں غنڈوں کا راج ہے اور ان کی پر تشدد کارروائیوں نے ملک کی اقتصادی سرگرمیوں کو شدید متاثر کیا ہے۔
جولائی میں ہیٹی کے صدر جووینل موئس کا قتل ہوا اور اگست میں ایک شدید زلزلہ آیا جس میں دو ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے۔ ان دو بڑے واقعات کے ساتھ ہی ملک میں لاقانونیت اور غنڈہ گردی کی وارداتوں نے اور بھی شدت اختیار کر لی تھی۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔