بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم نریندر مودی اور عمران خان اس وقت کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں ہیں جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم کے منصب پر دوبارہ فائز ہونے کے بعد نریندر مودی پہلی بار کسی کثیر ملکی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔
بشکیک روانہ ہونے سے قبل انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ایس سی او اجلاس میں عالمی سلامتی اور اقتصادی تعاون پر زور دیا جائے گا۔ ان کے مطابق یہ دورہ ایس سی او رکن ممالک کے ساتھ بھارت کے تعلقات کو مضبوط کرے گا۔
I shall join the meeting of the Council of Heads of State of the Shanghai Cooperation Organisation in Bishkek, on 13th and 14th June. We attach great importance to SCO and I look forward to a productive Summit. https://t.co/N4K7BnuzZu
— Narendra Modi (@narendramodi) June 12, 2019
بھارتی وزیر اعظم نے اجلاس سے الگ ہٹ کر چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وہ جمعہ کے روز دیگر رہنماؤں سے بھی مذاکرات کریں گے۔
پلوامہ حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان پیدا شدہ کشیدگی کے بعد پہلی بار نریندر مودی اور عمران خان کسی ایک ہی اجلاس میں اکھٹے شرکت کر رہے ہیں۔
لیکن اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان باضابطہ طور پر کوئی ملاقات طے نہیں ہے۔ تاہم، بعض مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان دونوں ہمسایہ ملکوں کے سربراہوں کے درمیان کسی غیر رسمی ملاقات کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔
پاکستان کی حکومت کے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا گیا ہے کہ بشکیک کانفرنس میں شرکت کے لیے شاہ محمود قریشی اور عثمان ڈار وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ گئے ہیں۔
PM Imran Khan arrives at Bishkek for the SCO Summit 2019. Foreign Minister Shah Mahmood Qureshi and Special Assistant to PM on Youth Affairs Usman Dar are accompanying the Prime Minister. pic.twitter.com/e1F8elUtcZ
— Govt of Pakistan (@pid_gov) June 13, 2019
ایک سینئر تجزیہ کار پشپ رنجن نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تین سال قبل ایس سی او کے ایجنڈے میں دہشت گردی سے نمٹنا اصل موضوع تھا۔ اس کے لیے تین سال کا ایکشن پلان بنایا گیا تھا۔ لیکن اب حالات بدل گئے ہیں۔ اب توانائی اصل موضوع ہے۔
انھوں نے عمران خان اور نریندر مودی کی ممکنہ ملاقات کے سلسلے میں کہا کہ ملاقات کا کوئی ایجنڈہ تو نہیں ہے لیکن وہ غیر رسمی طور پر مل سکتے ہیں۔ اس پر دونوں ملکوں کے صحافیوں کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔
وزیر اعظم مودی مکمل اجلاس سے خطاب کریں گے جس میں وہ ایس سی او فورم کے توسط سے علاقائی تعاون اور ترقی کے سلسلے میں اپنا نظریہ پیش کریں گے۔
وزیر اعظم عمران خان اجلاس سے خطاب کریں گے اور روسی صدر پوٹن سمیت دیگر رہنماؤں سے بھی دو طرفہ مذاکرات کریں گے۔
اجلاس میں پاکستان کے علاوہ چین، روس، بھارت، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان اور قازقستان کے سربراہ بھی شرکت کر رہے ہیں، جب کہ اجلاس میں تنظیم کے مبصر رکن ممالک ایران، افغانستان، بیلاروس اور منگولیا کے وفود بھی شرکت کر رہے ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق سربراہ اجلاس میں اہم فیصلوں کے ساتھ ساتھ رکن ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوں گے۔ تاہم، بیان میں ان شعبوں کی تفصیل بیان نہیں کی گئی۔