امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ وائٹ ہاؤس سے براہِ راست تقریر کے ذریعے اپنی صدارتی نامزدگی قبول کر سکتے ہیں۔
بدھ کو فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کرونا کی موجودہ صورتِ حال اور سیکیورٹی کے پیشِ نظر وائٹ ہاؤس سے خطاب کرنا ایک بہترین حل ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہو گا۔
ری پبلکن اور ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنما صدر ٹرمپ کے اس بیان پر الگ الگ انداز سے اظہار خیال کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ڈیمو کریٹک ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ ایسا 'نہیں کر سکیں' گے۔
ری پبلکن پارٹی کا نیشنل کنونشن 24 سے 27 اگست کو ریاست نارتھ کیرولائنا کے شہر شارلٹ میں ہو رہا ہے۔ لیکن صدر ٹرمپ کس شہر میں ری پبلکن صدارتی نامزدگی قبول کرنے کی تقریر کریں گے، اس کا حتمی اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔
چوبیس اگست کو شیڈول اس کنونشن کے بعد بھی تین دن تک ری پبلکن پارٹی کے اراکین مختلف مقامات میں ہونے والی تقاریب سے خطاب کریں گے۔
دوسری طرف امریکہ کے سابق نائب صدر جو بائیڈن کی انتخابی مہم کی جانب سے ایک پریس ریلیز میں اعلان کیا گیاہے کہ کرونا وائرس کے باعث بائیڈن ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدارتی نامزدگی قبول کرنے ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی نہیں جائیں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس پیش رفت کے بعد غالب امکان ہے کہ اب ڈیمو کریٹک پارٹی کا نیشنل کنونشن کرونا وبا کے باعث مکمل طور پر ورچوئل یا آن لائن ہو گا۔
ڈیمو کریٹک کنونشن کے منتظمین کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن اب رواں ماہ کے اختتام پر اپنی آبائی ریاست ڈیلاور میں صدارتی نامزدگی قبول کرنے کے علاوہ خطاب کریں گے جب کہ ملواکی کنونشن میں شرکت کے لیے آنے والے دیگر مقررین بھی اب یہاں نہیں آئیں گے۔
ملواکی کنونشن کے لیے ڈیمو کریٹک پارٹی کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے یہ اقدام مقامی کمیونٹی، پروڈکشن ٹیم، سیکیورٹی اسٹاف، میڈیا اور دیگر افراد کو کرونا وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے اُٹھایا ہے۔
جو بائیڈن نے چار روزہ کنونشن کے اختتام پر 20 اگست کی شب حاضرین کے ایک مختصر اجتماع سے خطاب کرنا تھا
امریکہ میں صدارتی نامزدگی قبول کرنے کے موقع پر ایک میلے کا سا سماں ہوتا ہے، جہاں سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں اور ووٹرز کی بڑی تعداد شریک ہوتی ہے۔ لیکن کرونا وبا کے باعث ایسی تمام تقریبات اب محدود ہو گئی ہیں یا ان کا اہتمام آن لائن کیا جا رہا ہے۔
ڈیمو کریٹک نیشنل کنونشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جو سالمونیز کا کہنا ہے کہ 2020 کو ایک منفرد سال کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ لیکن اس کے ساتھ ہی ہمیں یہ بھی فخر ہو گا کہ امریکی عوام نے مشکل حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
کنونشن کے دوران مقررین کے ریکارڈ شدہ بیانات 17 اگست سے 20 اگست تک ایک ٹیلی ویژن ایونٹ کے طور پر روزانہ دو گھنٹے نشر کیے جانے کا منصوبہ تھا جس کے اختتام پر 20 اگست کی شب جو بائیڈن نے خطاب کرنا تھا۔
سابق امریکی صدر بارک اوباما اور اُن کی اہلیہ نے بھی کنونشن سے خطاب کرنا تھا۔
لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں کہ جو بائیڈن ڈیلاور میں کس مقام پر تقریب سے خطاب کر کے صدارتی نامزدگی قبول کریں گے۔