معاہدے کی خلاف ورزی، روس نے نئے کروز میزائل نصب کر دیے

فائل

’نیو یارک ٹائمز‘ کی خبر میں کہا گیا ہے کہ روس نے خفیہ طور پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے ’ایس ایس سی 8 کروز میزائل‘ نصب کر دیے ہیں، جنھیں کئی برسوں کے دوران روس تشکیل دیتا اور تجربہ کرتا رہا ہے

روزنامہ ’نیو یارک ٹائمز‘ نے منگل کے روز نام ظاہر نہ کیے گئے اہل کاروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی حکام کی جانب سے شکایات کے باوجود، روس نے نئے کروز میزائل نصب کر دیے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان سے تخفیف اسلحہ کے معاہدے کی خلاف ورزی ہوتی ہے، جس کی رو سے زمین سے زمین پر مار کرنے والے امریکہ اور روس کے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کی تعیناتی پر بندش عائد ہے۔

اخبار نے خبر دی ہے کہ روس نے خفیہ طور پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے ’ایس ایس سی 8 کروز میزائل‘ نصب کر دیے ہیں، جنھیں کئی برسوں کے دوران روس تشکیل دیتا آیا ہے اور اُن کا تجربہ کرتا رہا ہے، باوجود اس بات کے کہ امریکہ اُن کے خلاف شکایت درج کرتا رہا ہے کہ اِن کے نتیجے میں سنہ 1987 کے ’انٹر میڈئٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی‘ کی شقوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

روس کی وزارتِ دفاع نے فوری طور پر ’نیو یارک ٹائمز‘ کی اِس خبر پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔


ہتھیاروں پر کنٹرول سے متعلق امریکی محکمہٴ خارجہ کی جولائی 2014ء میں جاری کردہ رپورٹ اس نتیجے پر پہنچی تھی کہ ’’روسی وفاق تخفیفِ اسلحہ کے معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ زمین سے زمین پر مار کرنے والےکروز میزائل رکھنے، تیار کرنے اور تجربہ کرنے پر قدغن ہے، جس کی رسائی 500 کلومیٹر سے 5500 کلومیٹر (310 میل سے 3420 میل) تک ہوگی؛ یا پھر ایسے میزائلوں کو رکھنے اور اُن کے لیے ’لائنچرز‘ تیار کرنے پر پابندی ہوگی‘‘۔


روس نے امریکہ پر ’میگافون ڈپلومیسی‘ کا تجربہ کرنے کا الزام لگایا ہے، جب کہ 2015ء میں امریکی محکمہٴ خارجہ نے روس پر بارہا الزامات لگائے تھے۔

روس نے اس بات کی بھی تردید کی ہے کہ اُس کی جانب سے ’انٹرمیڈئیٹ رینج نیوکلیئر ٹریٹی‘ کی خلاف ورزی کی گئی ہے، جس کی مدد سے دونوں ملکوں کے درمیان سرد جنگ ختم کرنے میں مدد میسر آئی تھی۔