غیر قانونی افغان مہاجرین کی رجسٹریشن 10 اگست سے ہوگی

فائل

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 23 لاکھ افغان باشندوں میں سے لگ بھگ 10 لاکھ غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہیں۔

پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کی رجسٹریشن کا عمل 10 اگست سے شروع ہوگا۔

تاہم اس سلسلے میں پشاور میں اندراج کا تعارفی عمل 20 جولائی سے جاری ہے جس میں روزانہ کی بنیاد پر 40 سے 50 خاندانوں کو خصوصی ٹوکن جاری کیے جا رہے ہیں۔

ٹوکن حاصل کرنے والے خاندانوں میں شامل افراد کے مکمل کوائف کا اندراج 10 اگست کے بعد کیا جائے گا۔

افغان کمشنریٹ کے ایڈیشنل کمشنر وقار معروف نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ ملک بھر میں غیر رجسٹرڈ افغان باشندوں کے اندراج کا باقاعدہ عمل 10 اگست سے شروع ہوگا جس کے لیے 22 مراکز قائم کیے جارہے ہیں جن میں سے 11 خیبر پختونخوا میں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس عمل کے دوران پاکستان میں مقیم ایسے افغان باشندوں کے کوائف کا اندراج کیا جائے گا جن سے متعلق پہلے کوئی ڈیٹا حکومت کے پاس موجود نہیں۔

ان کے بقول، ”مقصدصرف یہ ہے کہ جتنے بھی افغان باشندے ہیں ان کی رجسٹریشن کی جائے تاکہ پولیس ان کو ہراساں یا پریشان نہ کرے۔

وقار معروف نے کہا کہ اس عمل کے دوران ملک بھر میں 10 لاکھ جب کہ صرف خیبر پختونخوا میں چھ لاکھ افغان باشندوں کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

اندراج کے اس عمل میں افغان باشندوں کو شناخت کے لیے افغان شناختی کارڈ (تذکرہ)، پاسپورٹ یا دیگر کاغذات دکھانے ہوں گے۔

رجسٹریشن کے بعد افغان باشندوں کو خصوصی کارڈجاری کردیے جائیں گے جس کی بنیاد پر انہیں نہ صرف پاکستان میں قانونی طور پر رہائش کی اجازت ہوگی بلکہ خاندان میں شامل تمام افراد کو صحت اور تعلیم کی سہولتیں بھی حاصل ہوں گی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 23 لاکھ افغان باشندوں میں سے لگ بھگ 10 لاکھ غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہیں۔