ناسا کی خاتون خلا نورد کرسٹینا کوچ 328 روز تک خلا میں رہنے کے بعد جمعرات کو بحفاظت زمین پر واپس پہنچ گئی ہیں۔ کرسٹینا نے بطور خاتون خلا نورد خلا میں طویل ترین عرصے تک رہنے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔ اس سے قبل ناسا کی خلا نورد پیگی وٹسن نے 289 دن تک خلا میں رہنے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔
فرانسیسی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق یورپین خلائی ایجنسی کے لوکا پرمیٹانو اور روسی خلائی ایجنسی کے الیگزینڈر اسکاور ٹوسوف نے بھی کرسٹینا کے ہمراہ جمعرات کو شمالی قازقستان میں بحفاظت لینڈ کیا۔
روسی خلائی ایجنسی کے سربراہ ڈمیٹری روگوزن کا کہنا ہے کہ عملے کے تمام اراکین محفوظ اور بہتر محسوس کر رہے ہیں۔
امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والی 41 سالہ کرسٹینا نے ناسا کی تجربہ کار خلا نورد پیگی وٹس کا 289 روز تک خلا میں رہنے کا ریکارڈ توڑا ہے۔ یہ ریکارڈ 28 دسمبر 2019 میں قائم ہوا تھا۔
زمین کی جانب روانگی سے قبل کرسٹینا نے امریکی ٹی وی 'این بی سی' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ خلا میں گزرنے والے وقت کو یاد کریں گی۔
اُنہوں نے کہا "وہ شدت سے اُس وقت کو یاد کریں گی۔ جس میں آپ جب چاہیں۔ خلا میں معلق ہو کر چھت کو چھو لیں یا فرش کو ہاتھ لگا لیں۔"
کرسٹینا نے تین دفعہ خلا میں آنے والی تجربہ کار خلا نورد پیگی وٹس کو اپنا آئیڈیل قرار دیا۔ اُنہوں نے کہا پیگی کو دیکھ کر اُن میں بھی خلا نورد بننے کا شوق پیدا ہوا۔
خلا میں جانے والی پہلی خاتون روس سے تعلق رکھنے والی ویلینٹیا ٹرشکوا تھیں۔ جو 1963 میں انفرادی طور پر خلائی گاڑی کے ہمراہ عالمی اسپیس اسٹیشن میں پہنچی تھیں۔ 2014 میں روس نے یلینا سروا کو بھی خلائی مشن پر بھیجا تھا۔
ٹرشکوا اور یلینا سروا اب روسی پارلیمان کا حصہ ہیں۔