پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ہفتے کو رات گئے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کے ہاتھ لگنے والی ایک مبینہ آڈیو ریکارڈنگ کے مطابق ہفتے کی رات پی ٹی آئی کے ایک رہنما کے گھر پر فائرنگ کا منصوبہ بنایا جا رہا تھا۔ جس کے دوران ہلاکتیں ہونا تھیں اور اس واقعے کو بڑے پیمانے پر مشتہر کیے جانے کا منصوبہ تھا۔
رانا ثنا اللہ کے مطابق آڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ سازش میں کسی پر ریپ کا جھوٹا الزام لگانا بھی شامل تھا۔ رات گئے پریس کانفرنس کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اس مبینہ سازش سے قوم کو آگاہ کرنا چاہتے تھے۔
The country%27s agencies intercepted a conversation, revealing disturbing plots and planned actions, including a raid on the PTI leader%27s house and a staged rape. Objective: falsely implicate law enforcement institutions in the crime, aiming to internationalise the issue.
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) May 27, 2023
رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس میں بظاہر پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سفاک ٹولہ ہے، جسے شہدا کی نشانیوں کا احساس نہیں۔ انہوں نے گھروں کو لوٹا اور آگ لگائی ۔ ان کے بقول، انٹیلی جنس اداروں نے بروقت کارروائی کی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ 9 مئی کو جن لوگوں نے عوام کو گمراہ کیا، جو لوگ گمراہ ہوئے اور دفاعی تنصیبات کو تباہ کیا، انہیں ہر ممکن سزا ملے گی۔ انہیں آرمی ایکٹ اور باقی سویلین اداروں پر حملوں میں ملوث افراد کے خؒلاف دہشت گردی اور عام عدالتوں میں کارروائی ہوگی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نے جس نفرت کو پروان چڑھایا، وہ خود اس میں جل رہے ہیں اور مظلومیت کے ڈرامے کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ ناکام ہونگے۔
رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں پی ٹی آئی آفیشل کے ٹوئٹر ہینڈل سے کی گئی سلسلہ وار ٹویٹس میں انسانی حقوق کے اداروں ہیومن رائٹس واچ، یونائٹڈ نیشنز ہائی کمشن فار ہیومن رائٹس اور ایمنیسٹی ایشیا کو مخاطب کر کے کہا گیا ہے ، کہ’ ملک کے وزیر داخلہ نے یہ جانتے ہوئے کہ حکام کی غیر قانونی حراست میں موجود پی ٹی آئی کی حامی خواتین کے بنیادی انسانی حقوق کی کس مذموم پیمانے پر خلاف ورزی کی جا رہی ہے، یہ پریس کانفرنس ان مبینہ جرائم پر پردہ ڈالنے کے لئے کی ہے۔ مزید یہ کہ رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کوئی بھی خاتون اگردوران حراست ریپ کے الزام کے ساتھ سامنے آتی ہے، تو وہ جھوٹ ہی بول رہی ہوگی‘۔
The Interior Minister of Pakistan, knowing the gross human rights violations taking place on women under illegal custody, has conducted this press conference as a cover up for the crime that the authorities have committed. Further, Rana Sanaullah claims that any woman who comes… pic.twitter.com/0e8wWxpIcC
— PTI (@PTIofficial) May 27, 2023
اسی ٹوئٹر ہینڈل سے کی جانے والی ایک اور ٹویٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی حامی زیر حراست خواتین کے خاندانوں اور وکلا کو فوری طور پر ان تک رسائی دی جائے اور ان خواتین کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ایک اور ٹویٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اب یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ حکام پاکستانی خواتین کی آواز کو دبانے کے لیے ریپ کو دباو اور جبر کے ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں ۔
We demand that families and lawyers of illegally abducted women be given immediate access to them. We will also demand the immediate release of women illegally abducted.
— PTI (@PTIofficial) May 27, 2023
انسانی حقوق کے سرگرم کارکن اور وکیل جبران ناصر نے رانا ثنا اللہ کی ٹویٹ کے جواب میں ایک ٹویٹ کرتے ہوئے چند سوالات اٹھائے ہیں ، جن میں پوچھا گیا ہے کہ وہ کون لوگ ہیں جن کی فون کال انٹرسیپٹ کی گئی۔ وہ کون سا پی ٹی آئی رہنما ہے، جس کے گھر پر حملہ کیا جانا تھا اور پی ٹی آئی کے ارکان کس طرح یہ حملہ کرنا چاہتے تھے؟ کیا حملہ آوروں کو قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی وردیوں میں ملبوس ہونا تھا۔ کیا آپ کو ایسا نہیں لگتا کہ کسی واضح تفصیل کے بغیر آپ کا بیان صرف ان متاثرہ خواتین کو بھی بے اعتبار کرے گا، جن کی شکایات حقیقی ہو سکتی ہیں اور جنہیں ممکن ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں کسی جنسی بد سلوکی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔
جبران ناصر نے اپنی ٹویٹ میں پوچھا ہے کہ کیا حکومت کا حالیہ کریک ڈاون پہلے ہی جبری گمشدگیوں ، رہنما ؤں کی بار بار کی گرفتاریوں ، ایک قومی سطح کی جماعت کو توڑنے پھوڑنے اور فوجی عدالتوں میں مقدمے چلانے اور دنیا بھر میں قانون سازوں کی جانب سے سامنے آںے والے مذمتی بیانات سے بین الاقوامی توجہ حاصل نہیں کر چکا؟
Some questions: Who are the people whose call was intercepted? Who is the PTI leader whose house was the target? How were PTI members planning to stage the raid? Were they going to dress like LEAs & have official gear and vehicles at their disposal or are members of LEAs… https://t.co/1vLmDtIzJg
— M. Jibran Nasir 🇵🇸 (@MJibranNasir) May 27, 2023
واضح رہے کہ ہفتے کے روز پاکستان میں ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کی سرگرم حامی خواتین سے دوران حراست مبینہ بد سلوکی کے الزامات اور ان کی فوری رہائی کے مطالبات پر مبنی ٹرینڈز چلتے رہے۔ جبکہ عمران خان نے ایک ٹویٹ میں پی ٹی آئی کے رہنما علی نواز کھوکھر کے گھر پر چھاپے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور لکھا ہے کہ علی نواز کھوکھر کے گھر کا گیٹ توڑ دیا گیا ، جہاں ان کی بزرگ والدہ اور جسمانی معذوری کا شکار بہن قیام پذیر تھیں۔
Strongly condemn the appalling and cowardly action by authorities to demolish Ali Nawaz’s house & tear down its gate.His elderly mother & his sister (a differently-abled child) lives inside the house.While it is evidently clear that they’re devoid of any morality, the PDM govt…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 27, 2023