امریکی مسلمانوں نے واشنگٹن ڈی سی میں ابراھم لنکن کی یادگار کی سڑھیوں پر داعش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور صدر اوباما سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلام کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کریں۔
انتہا پسندی اور فرانس میں حالیہ دہشت گردی کے خلاف اس مظاہرے کا اہتمام واشنگٹن میں مقیم معروف مسلمان دانشور، مائک غوث نے کیا تھا۔ مظاہرے کا مقصد امریکی مسلمانوں کی جانب سے داعش کی دہشت گرد کارروائیوں پر غم و غصہ کا اظہار کرنا تھا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ دہشت گرد مسلمانوں کی نمائندگی نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے مسلم خاندان میں پرورش پائی ہے۔ لیکن، ہمیں کہیں بھی اس بات کی تعلیم نہیں دی گئی کہ تشدد کی راہ اپنائی جائے‘۔
مقررین نے اس موقع پر داعش پر انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں اور انسانیت سوز مظالم کے الزامات عائد کئے؛ اور کہا کہ ان کارروائیوں سے حقیقی مسلمانوں کا کوئی تعلق نہیں۔
مائک غوث کا کہنا تھا کہ داعش کے انتہا پسند اسلام کے نام پر انتشار پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں کر رہے۔
مظاہرے میں درجن بھر سے زائد لوگوں نے شرکت کی۔انھیں کوریج دینے کے لئے مقامی میڈیا کے متعدد نمائندے بھی موجود تھے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، واشنگٹن کے علاقے میں مقیم مسلمانوں کی جانب سے داعش کے خلاف یہ ایک علامتی مظاہرہ تھا اور اس کا مقصد پیر کے ہلاک شدگان کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار تھا۔
مظاہرے کی ویڈیو کے لئے درج ذیل لنک کلک کیجئے۔
Your browser doesn’t support HTML5
Your browser doesn’t support HTML5
Your browser doesn’t support HTML5