پاکستانی بری افواج کے سربراہ جنرل راحیل شریف منگل کو پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع، ایشٹن کارٹر سے ملاقات کریں گے۔
بعدازاں، وہ نائب وزیر دفاع اور سینٹکام کے کمانڈر لائڈ آسٹن سے ملیں گے۔
ذارئع کا کہنا ہے کہ جنرل راحیل شریف اپنی ملاقاتوں میں ضرب عضب اور افغانستان کی صورتِ حال پر بات کریں گے۔
راحیل شریف اپنے دورے میں امریکی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل مائلی اور چیرمین جوانٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈنفرڈ کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے بھی ملاقات کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق ، وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے جنرل راحیل شریف کو خوش آمدید کہا ہے؛ اور اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ ان کے دورے کے دوران پاک امریکہ دفاعی تعلقات پر سیر حاصل گفتگو ہوگی۔
ذرائع کے مطابق، جنرل راحیل شریف اس دورے میں افغانستان میں ’ٹی ٹی پی’ کی موجودگی اور پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے پر بات چیت کریں گے۔
یاد رہے کہ وزیرِ اعظم نواز شریف جو اکتوبر میں سرکاری دورے پر واشنگٹن آئے تھے انہوں نے جان کیری کو بلوچستان، کراچی اور فاٹا میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے مبینہ ثبوت پیش کیے تھے۔
اتوار کو ایک ’ناشتے پر میٹنگ‘ کے دوران، ’آئی ایس پی آر‘ کے سربراہ، جنرل عاصم باجوہ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ’یہ تاثر درست نہیں کہ جنرل راحیل شریف اپنی خواہش پر دورہٴ امریکہ کے لیے آئے ہیں‘۔
ممکن ہے کہ راحیل شریف امریکی نائب صدر جوزف بائڈن اور نیشنل سیکورٹی کی مشیر، سوزن رائس سے بھی ملاقات کریں۔