پاکستان میں ان دنوں ترک ڈرامے 'ارطغرل غازی' کا چرچا ہے جسے سرکاری ٹی وی چینل 'پی ٹی ہوم' نے 25 اپریل سے اردو ڈبنگ کے ساتھ نشر کرنا شروع کیا ہے۔ ڈرامے کی پہلی قسط خاصی پسند کی گئی جس کے بعد ارطغرل ٹوئٹر پر بھی ٹرینڈ کرتا رہا۔
ڈرامہ سیریل کو پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت پر اردو ڈبنگ کے ساتھ نشر کیا جا رہا ہے۔
سرکاری ٹی وی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پہلے 16 گھنٹوں میں ڈرامے کی پہلی قسط کو دو لاکھ 34 ہزار افراد نے دیکھا جب کہ 'پی ٹی وی ہوم' کے 'یو ٹیوب' چینل پر دیکھنے والوں کی تعداد میں ایک ہی دن میں 40 ہزار کا اضافہ ہوا۔
البتہ پی ٹی وی کے سابق سینئر پروڈیوسر اقبال لطیف کا کہنا ہے کہ اس میں 'پی ٹی وی' کا کوئی کمال نہیں ہے۔ اُن کے خیال میں موجودہ حالات کے ساتھ کئی عوامل ایسے ہیں جس نے ناظرین کی بڑی تعداد کو اس ڈرامے کی جانب متوجہ کیا ہے۔
ارطغرل غازی کی بےمثال مقبولیت۔۔ صرف ایک ہی قسط نے پاکستانی عوام کے دل جیت لیے:*پی ٹی وی ہوم کے یو ٹیوب چینل میں ایک دن میں 40،000 کا اضافہ۔۔*پہلے 16 گھنٹوں میں یو ٹیوب پر 234،000 دیکھا جانا۔۔*حش ٹیگ #ErtugrulUrduPTV ٹویٹر پاکستان میں مسلسل 5 گھنٹے تک ٹاپ ٹرینڈ pic.twitter.com/oqxm4c8X8m
— PTV Home (@PTVHomeOfficial) April 26, 2020
جس روز 'ارطغرل غازی' کی پہلی قسط پاکستان میں نشر ہوئی اس روز ٹوئٹر پر مسلسل پانچ گھنٹوں تک یہ ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا تھا۔
یاد رہے کہ عمران خان نے حال ہی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان کے عوام کو 'ارطغرل غازی' دیکھنے کا مشورہ دیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ یہ ڈرامہ دیکھ کر اسلامی تاریخ اور اخلاقیات سے متعلق آگاہی ملے گی۔
Prime Minister Imran Khan shares his views over PTV telecast of famous Turkish drama serial Diriliş: Ertuğrul; it will make our youth learn about Islamic history and ethics pic.twitter.com/pymAPbJFLr
— Prime Minister%27s Office, Pakistan (@PakPMO) April 24, 2020
'ارطغرل غازی' پی ٹی وی سے پہلے دنیا کی 60 مختلف زبانوں میں نشر ہو چکا ہے۔ مجموعی طور پر اس کی 179 قسطیں ہیں اور یہ پہلی مرتبہ 2014 میں ترکی کے سرکاری چینل سے نشر ہوا تھا۔
ارطغرل سلطنتِ عثمانیہ کے بانی عثمان اول کے والد تھے۔ اس ڈرامے کی کہانی ترک مسلمانوں کی تیرہویں صدی میں کی جانے والی فتوحات کے گرد گھومتی ہے۔
اس ڈرامے کی پاکستانی ناظرین میں پذیرائی کے بارے میں اقبال لطیف کا کہنا ہے کہ 'ارطغرل غازی' بلا شبہ بہت اچھا ڈرامہ ہے جس کے بڑے سیٹس اور بڑا بجٹ متاثر کن ہیں۔ ان کے بقول پی ٹی وی کا کارنامہ اس ڈرامے کی عمدہ اردو ڈبنگ ہے۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اقبال لطیف کا کہنا تھا چوں کہ یہ رمضان کا مہینہ ہے اور اس مہینے میں لوگ مذہب کی طرف زیادہ راغب ہوتے ہیں اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھی لوگ گھروں تک محدود ہیں۔ ایسے میں وقت گزارنے کے لیے لوگ ٹی وی اور سوشل میڈیا پر زیادہ وقت صرف کر رہے ہیں۔ اس لیے ارطغرل غازی کو پی ٹی وی کے یوٹیوب چینل پر زیادہ سے زیادہ افراد نے دیکھا۔
اقبال لطیف کا کہنا تھا کہ سرکاری ٹی وی کو خود بھی مقامی طور پر ایسے ہی اچھے ڈرامے تیار کرنے چاہئیں۔ ان کے بقول وسائل کو صحیح انداز میں استعمال کیا جائے تو پی ٹی وی بھی ایسے ہی بڑی کاسٹ اور بڑے بجٹ کے ڈرامے بنا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ارطغرل غازی' کی کامیابی کا سہرا اس کی ٹریٹمنٹ کا نتیجہ ہے۔ کسی ڈرامے یا فلم کی کامیابی کے لیے یہی بنیادی ضرورت بھی ہوتی ہے۔ ہمارے یہاں بھی ایسے ڈرامے بن سکتے ہیں لیکن فرق صرف یہ ہوگا کہ ہمیں اپنی چادر اور قد کا خیال رکھنا پڑے گا۔
SEE ALSO: ترک ڈراموں کی وجہ سے ترکی جانے والے پاکستانیوں میں اضافہاُن کے بقول یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس ڈرامے نے اچھے انداز میں 'ٹیک آف' کیا ہے اور امید ہے کہ پی ٹی وی کو اس سے مزید شہرت ملے گی۔
ڈراموں کے موجودہ معیار کے حوالے سے اقبال لطیف نے کہا کہ "میں ایک ماہ سے زیادہ گھر پر بیٹھا ڈرامے ہی دیکھ رہا ہوں۔ ایک طرف کے ڈرامے ساس بہو کی گھریلو سیاست سے بھرے پڑے ہیں تو دوسری طرف کے ڈراموں میں بات شادی اور طلاق سے آگے نہیں نکل سکی ہے۔ معاشرے کی حقیقی کہانیوں نے اندھیرے میں ہی کہیں دم توڑ دیا ہے۔"
اقبال لطیف کے ساتھ ساتھ بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے بھی 'ارطغرل غازی' کی جس خوبی کو سب سے زیادہ سراہا ہے وہ اس کی اردو ڈبنگ ہے۔
جہاں ایک طرف 'ارطغرل' کو خاصا پسند کیا جا رہا ہے اور ناظرین اس ڈرامے کے مکالمے شیئر کر رہے ہیں وہیں کچھ ناظرین پی ٹی وی پر یہ تنقید بھی کر رہے ہیں کہ ڈرامے کے درمیان اشتہارات بہت زیادہ دکھائے جا رہے ہیں۔
ٹوئٹر پر خالد بٹ نامی ایک صارف نے لکھا کہ ہمیں پی ٹی وی کے خلاف ایک پٹیشن سائن کرنی چاہیے۔ کیوں کہ ڈرامے میں اشتہارات ہی اشتہارات ہیں، ڈرامہ تو ہے ہی نہیں۔
I think we should sign a petition against @PTVHomeOfficial.Ads hi ads hain yar... Drama tu ha hi nhi 🤦#ErtugrulUrduPTV #Ertugrul
— Khalid Butt (@im_khalidbutt) April 25, 2020
وقاص امجد نامی ایک صارف نے لکھا کہ پی ٹی وی نے بس ایک غلطی یہ کی کہ ڈرامے کے دوران اشتہارات بہت زیادہ چلائے گئے۔ باقی سب بہترین تھا۔
ارتغرل جو نام ہے اعتماد کا۔۔۔۔پی ٹی وی نے کل ایک غلطی کی بس کہ اشتہار بہت تھے باقی سب کچھ پھٹے چک تھا۔۔شاباشی قبول کرو۔۔ pic.twitter.com/FgfDvhItrg
— محترم وقاص امجد (@waqas_amjaad) April 26, 2020
ایک اور ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ہر ایک منٹ بعد بے تکے اشتہارات دکھانے سے گریز کریں۔ اس سے ناظرین کی توجہ کم ہوتی ہے۔
Be-tukay advertisement dikhanay se guraiz karen after every 1 minute. Concentration toot jati ha. #ErtugrulUrduPTV #Ertugrul
— undone (@shaat_up) April 25, 2020
وسیم خان نامی ایک صارف نے وزیرِ اعظم عمران خان کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ سر جی، پی ٹی وی پر 'ارطغرل غازی' کی نشریات کے دوران بے انتہا اشتہارات چلائے جا رہے ہیں۔ لوگ اتنے زیادہ اشتہارات سے اکتا رہے ہیں اور اس سے دیکھنے کا مزہ خراب ہو رہا ہے۔ کیا آپ اسے روک سکتے ہیں؟
@ImranKhanPTI Sir Ji too many ads in Ertugrul series on PTV, people are getting fed up with too many advertisements, it%27s spoiling the viewing . Can you please stop this. thanks
— Wasim khan (@KhanWasim4444) April 25, 2020
شیزوکا کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک صارف نے ڈرامے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 'ارتغرل' نیٹ فلکس کے سب ڈراموں سے بہتر ہے۔
#Ertugrul is better than All Netflix series That%27s it !
— ShizuKa (@ShizukaMikelson) April 27, 2020
ایک صارف نے ڈرامے کی ایک کردار حلیمہ سلطان کے ڈائیلاگز لکھے اور کہا کہ جب بھی ارطغرل کسی سفر کے لیے نکلتے تھے، حلیمہ ان کے لیے یہ نظم پڑھتی تھیں۔
آپ کا سفر اچھا گزرے، سورج کی تپش آپ کو نہ جلائے، آپ کو ٹھنڈ نہ لگے اور آپ کے پاؤں پتھر کو نہ چھوئیں۔ آپ پانی کی طرح جائیں اور پانی کی طرح دوبارہ اپنے قبیلے میں واپس آئیں۔
"May you have a good journey. May the sun not burn you. May you not get cold. May your feet not touch a stone. May you go like water…and return to your tribe like water"~ Halime Sultan narrates this poem to Ertugrul whenever he leaves the tribe. #ErtugrulUrduPTV pic.twitter.com/BC8booMhZn
— Fidato (@tequieremos) April 25, 2020