پاکستان تحریکِ انصاف کے نامزد مشتاق غنی اور محمود جان بھاری اکثریت سے خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی سپیکر منتخب ہوگئے ہیں۔
بدھ کو ہونے والے صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف کے نامزد امیدوار اور سابق صوبائی وزیرِ اطلاعات مشتاق غنی نے 81 ووٹ حاصل کرکے اسپیکر کے عہدے پر کامیابی حاصل کی۔
ان کے مدِ مقابل متحدہ حزبِ اختلاف کے امیدوار لئیق محمد خان کو صرف 27 ووٹ ملے۔ لئیق محمد خان کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی سے ہے۔
ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر پاکستان تحریکِ انصاف کے محمود جان نے 78 ووٹ حاصل کیے۔ ان کے مدِ مقابل پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے متحدہ حزبِ اختلاف کے امیدوار جمشید مہمند کو 30 ووٹ ملے۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے عمل میں آیا۔ اسیپکر کے انتخاب میں 108 جب کہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں 109 ارکانِ اسمبلی نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں ایک ووٹ مسترد بھی ہوا۔
بدھ کو اسپیکر کے عہدے پر انتخاب ممبر آف دی چیئرمین پینل سردار اورنگ زیب نلوٹھا کے نگرانی میں ہوا۔
انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد سردار نلوٹھا نے نو منتخب اسپیکر مشتاق غنی سے حلف لیا جس کے بعد مشتاق غنی کی نگرانی میں ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں آیا۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں پر انتخابات مجموعی طور پر پر امن ماحول میں ہوئے۔
تاہم تاخیر سے اسمبلی آنے والے پاکستان پیپلز پارٹی کی ایک خاتون رکن اسپیکر کے لیے ہونے والے انتخاب میں ووٹ نہ ڈال سکیں جس پر انہوں نے ایوان میں احتجاج بھی کیا۔
اسپیکر کے عہدے پر مشتاق غنی کے کامیابی کے اعلان پر ارکانِ اسمبلی نے ڈیسک بجا کر اور مہمانوں کے گیلری میں موجود پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنوں نے نعرے لگا کر خوشی کا اظہار کیا۔
اسپیکر کے عہدے پر کامیابی کے بعد وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے مشتاق غنی نے کہا کہ وہ حزبِ اختلاف کو ایوان میں ساتھ لے کر چلیں گے۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد صوبائی اسمبلی اگلے مرحلے میں قائدِ ایوان کا انتخاب کرے گی۔
وزیر اعلیٰ کے عہدے پر انتخابات کے لیے کاغذاتِ نامزدگی بدھ کو جمع کرائے جائیں گے جب کہ ایوان میں جمعرات کو اس پر ووٹنگ ہوگی۔
صوبائی اسمبلی میں اکثریت رکھنے والی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف پہلے ہی سوات سے تعلق رکھنے والے اپنے رکنِ اسمبلی محمود خان کو وزیرِ اعلیٰ کا امیدوار نامزد کرچکی ہے۔
محمود خان کا مقابلہ متحدہ حزبِ اختلاف کی جانب سے نامزد میاں نثار گل سے ہوگا جو کرک سے متحدہ مجلسِ عمل کے ٹکٹ پر اسمبلی کے رکن بنے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کو صوبائی اسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل ہے جس کی وجہ سے امید ہے کہ محمود خان بآسانی صوبے کے وزیرِ اعلیٰ منتخب ہوجائیں گے۔