امریکہ میں انتہائی دائیں بازو کے نظریات کے حامل گروپ' پراؤڈ بوائز' کے لیڈر اینرک ٹیریو کو چھ جنوری کو امریکی کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں 22 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
چھ جنوری کو کیپٹل ہل پر حملے میں ملوث افراد کو سنائی جانے والی سزاؤں میں یہ اب تک کی طویل ترین سزا ہے۔
ٹیریو نے سزا سنائے جانے سے پہلے جج سے نرمی کی درخواست کی اور کہا کہ چھ جنوری " قومی شرمندگی کا دن" بن گیا ہے۔ ٹیریو نے اس روز کیپٹل ہل کی حفاظت پر مامور پولیس افسروں اور ہنگامے سے خوفزدہ ہو کر بھاگنے والے قانون سازوں سے بھی معافی مانگی۔
Your browser doesn’t support HTML5
ندامت کا اظہار کرتے ہوئے ٹیریو کی آواز بھرا گئی۔ انہوں نے سیاست ہمیشہ کے لیے چھوڑنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ٹیریو نے کہا، " میں سیاسی انتہا پسند نہیں ہوں۔ کوئی نقصان پہنچانا یا الیکشن کے نتائج تبدیل کرنا میرا مقصد نہیں تھا۔"
یاد رہے کہ چھ جنوری 2021کو واشنگٹن میں 'پراؤڈ بوائز 'کے اراکین اور دائیں بازو کے انتہا پسندوں سمیت ہجوم نے امریکی کانگریس کی عمارت پر حملہ کر دیا تھا۔
اس وقت کانگریس میں جو بائیڈن کے الیکشن میں فتح پانے اور امریکہ کے صدر کی حیثیت سے ان کی توثیق کی کارروائی ہو رہی تھی جسے روکنے کی کوشش کی گئی۔
اس سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دعووں میں بارہا کہا تھا کہ الیکشن ان سے چرایا گیا تاہم وہ اپنے دعووں کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے تھے۔
پراسیکیوٹرز نے ٹیریو کے لیے 33 سال کی سزا کی درخواست کی تھی۔اور انہیں ایسے منصوبے کا سرغنہ بتایا تھا جس میں امریکی جمہوریت کے سنگِ میل کو مسمار کر کے ڈیموکریٹک جو بائیڈن کی فتح کو سابق ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تبدیل کرنا تھا۔
سزا سنائے جانے سے پہلے ٹیریو نے استدعا کی کہ ان پر رحم کیا جائے۔" میں استدعا کرتا ہوں کہ آپ مجھ سے میری عمر کی 40ویں دہائی نہ لیں۔"
SEE ALSO: چھ جنوری حملہ: 'پراؤڈ بوائز' کے بانی کو17 سال جیل کی سزااس موقعے پر ٹیریو کی والدہ، بہن اور منگیتر بھی عدالت میں موجودتھے۔ انہوں نے آنسو بھری آنکھوں سے جج سے ٹیریو کے لئے رحم کی اپیل کی۔ دفاع کے وکلا نے ان کے لئے پندرہ سال کی سزا کی استدعا کی تھی۔
ٹیریو 6 جنوری کو واشنگٹن میں نہیں تھے، کیونکہ انہیں دو دن پہلے ایک الگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں دارالحکومت سے باہر جانے کا حکم دیا گیا تھا۔ لیکن پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ میامی کے 39 سالہ رہائشی نے کیپٹل پر دھاوا بولنے والے 'پراوڈ بوائز' گروپ کی قیادت کی تھی اور انہیں ہدایات دی تھیں۔
امریکی ڈسٹرکٹ جج ٹیموتھی کیلی نے جنہیں ٹرمپ نے ہی بنچ پر نامزد کیا تھا، پراسیکیوٹرز سے اتفاق کیا کہ پراؤڈ بوائز کے ارکان جن جرائم کے مرتکب ہوئے, وہ دہشت گردی کے زمرے میں آتے ہیں اور یوں ان کی سزائیں بھی زیادہ ہیں تاہم جج نے 'پراؤڈ بوائز' کو پراسیکیوٹرز کی درخواست سے کم سزائیں سنائیں۔
دفاع کے وکیل نایاب حسن نے سماعت کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔دفاعی وکلا کے مطابق ، ٹیریو ایک ' کی بورڈ ننجا' ہیں , وہ بری باتیں کرتے تھے لیکن ان کا ارادہ کسی حکومت کو گرانے کا نہیں تھا۔
( اس خبر کے لیے مواد اے پی سے لیا گیا)