پاکستان کے وزیر اعظم کے مشیر برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی مرحلہ ٹوئٹس میں بابر بن عطا نے بتایا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بناء پر مستعفی ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال تک وزیر اعظم کے مشیر برائے انسداد پولیو کے عہدے پر فائز رہنے اور بہترین دماغوں کے ساتھ کام کرنے کے بعد میں مستعفی ہو رہا ہوں۔
خیال رہے کہ بابر بن عطا کا استعفی ایسے دن سامنے آیا جس روز مزید ایک اور پولیو کیس بھی پاکستان میں رجسٹر ہوا۔ جس کے بعد 2019 کے 10 ماہ میں سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ گزشتہ پانچ سال میں سب سے زیادہ پولیو کیسز کی تعداد ہے جو پاکستان میں سامنے آئی ہے۔ 2015 میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں 8 اور 2018 میں 12 پولیو کیس سامنے آئے تھے۔
رواں برس صرف خیبر پختونخوا میں پولیو کیسز کی تعداد 53 ہو گئی ہے۔ پولیو کا حالیہ کیس بھی خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں تین ماہ کے بچے میں وائرس کی تصدیق کے بعد سامنے آیا ہے۔
وزیرِ اعظم کے مشیر برائے انسداد پولیو کا کہنا تھا کہ ایک سال کے دوران پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے بھر پور محنت کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ چند روز میں پولیو ویکسین سے متعلق شکایات کے ازالے کے لیے 24 گھنٹے متحرک کال سینٹرز کا افتتاح کر دیا جائے گا جو ایک اہم کامیابی ہے۔
1: After a stint of over a year as the Prime Ministers Focal Person for Polio, I have asked the PM to relieve me of my duties because of some personal reasons pertaining to my family. During this time I got a chance to work with the best minds in the world 1/4
— Babar Atta (@babarbinatta) October 18, 2019
بابر بن عطا نے کہا کہ پاکستان پولیو فری ملک بننے کے بہت قریب ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ جو اقدامات ہم نے کیے انہیں آگے بڑھایا جائے۔
خیال رہے کہ پاکستان سمیت دنیا کے صرف دو ممالک ایسے ہیں جہاں پولیو وائرس کا خاتمہ نہیں ہو سکا۔ پاکستان کے علاوہ افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔
چند روز قبل عالمی ادارہ صحت نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کے پولیو پروگرام کو ناکام قرار دیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ موجودہ انسداد پولیو پروگرام پیچیدہ حکمت عملی کی وجہ سے کامیابی سے ہم کنار نہیں ہو رہا۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر اور خیبر پختونخوا کے آپریشن سینٹرز بد انتظامی سے دوچار ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال سب سے زیادہ 46 پولیو کیسز خیبر پختونخوا سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بابر بن عطا کے استعفے پر بحث جاری ہے۔
بعض صارفین ان کی تعریف کر رہے ہیں تو بعض رواں سال پولیو کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ان کے استعفے کی وجہ قرار دے رہے ہیں۔
وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو @babarbinatta کے استعفیٰ کی اصل وجہ والدین ہیں یا پھر ملک میں ایک ہی سال کے اندر اتنے بڑھتے ہوئے کیسز؟If placing another person capable of stopping #Polio do any good then this move is appreciated.#BabarbinAtta #ImranKhan #Pakistan pic.twitter.com/yuwoy5ZUe5
— Muhammad Omair (@mumair_7) October 18, 2019
ایک صارف نے لکھا ہے کہ بابر بن عطا نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے پوری کوشش کی۔
You tried your best Babar. Good luck for the future.
— Dr. Nauman (@naumanuhk) October 18, 2019
بابر بن عطا کو گزشتہ سال تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد وزیر اعظم کے مشیر برائے انسداد پولیو مقرر کیا گیا تھا۔