وزیرِ اعظم عمران خان کا دورۂ روس؛ 'پاکستان، یورپ میں جنگ ٹالنے میں مددگار ہو سکتا ہے'

فائل فوٹو

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان د و روزہ دورۂ روس پر بدھ کو روانہ ہو رہے ہیں۔ یوکرین اور روس کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کے وزیرِ اعظم کا یہ دورہ اہم سمجھا جا رہا ہے۔ تاہم پاکستانی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اس تنازع میں فریق نہیں بلکہ دونوں ملکوں کے ساتھ بہتر روابط کے خواہاں ہیں۔

روس نے کئی روز سے مشرقی یوکرین میں ایک لاکھ سے زائد فوج تعینات کر رکھی ہے اور امریکہ سمیت یورپی ممالک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان ایک اعلٰی سطح کے وفد کے ہمراہ بدھ کو ماسکو پہنچیں گے جہاں وہ صدر ولادیمیر پوٹن سمیت دیگر روسی حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

گزشتہ 23 برس کے دوران پاکستان کے کسی بھی وزیرِ اعظم کا یہ پہلا دورۂ روس ہو گا۔اس سے قبل پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف نے 1999 میں روس کا دورہ کیا تھا ۔ سال 2003 میں پرویز مشرف 2011 میں آصف زرداری نے بطور صدر ماسکو کا دورہ کیا تھا۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے مطابق پاکستان اور روس باہمی احترام اور خلوص پر مبنی دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں جب کہ کئی عالمی اور علاقائی معاملات پر بھی دونوں ملکوں کا نقطۂ نظر ایک ہے۔

پاکستانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں یوکرین تنازع کا کوئی تذکرہ نہیں، البتہ پاکستان کے وزیرِ اعظم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ کسی بھی تنازع کے فوجی حل کے حمایتی نہیں ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان کے یوکرین کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں۔ دونوں ملک ایک دوسرے کے ساتھ تجارت بھی کرتے ہیں جب کہ پاکستان یوکرین سے گندم بھی درآمد کرتا رہا ہے۔

'اُمید ہے عمران خان محاذ آرائی سے گریز کا مشورہ دیں گے'

دریں اثنا اسلام آباد میں یوکرین کے سفیر مارکین چوچک نے اُمید ظاہر کی ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان اپنے دورۂ روس کے دوران صدر پوٹن سے ملاقات میں محاذ آرائی کے بجائے مذاکرات سے مسائل حل کرنے پر زور دیں گے۔

منگل کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے یوکرینی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے کا طاقت ور جوہری ملک ہے جس کے نقطۂ نظر کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

SEE ALSO:

کیا پاکستان کی چین اور روس سے قربتیں بڑھ رہی ہیں؟

یوکرینی سفیر نے کہا کہ یوکرین اس تنازع کا پر امن تصفیہ چاہتا ہے اور وزیرِِ اعظم عمران خان کا دورہ روس یورپ میں ایک بڑی جنگ کو ٹالنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

پاکستانی سفیر کی کیف میں یوکرین کی نائب وزیرِ خارجہ سے ملاقات

یوکرین میں پاکستان کے سفیر میجر جنرل (ر) نوئل اسرائیل کھوکھر نے پیر کو یوکرین کی نائب وزیر خارجہ ایمائن زیپر سے دارالحکومت کیف میں ملاقات کی ہے۔

یوکرینی نائب وزیر خارجہ نے ایک ٹوئٹ میں اس ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سفیر نے یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کا اظہار کیا ہے جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔


وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ اس دورے کا مقصد باہمی مفادات بالخصوص معیشت پر ماسکو سے روابط بڑھانا ہے۔

انہوں نے واضح کیا تھا کہ پاکستان کسی کیمپ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا اور انہیں دورۂ روس کی دعوت یوکرین تنازع سے پہلے دی گئی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا ایک اور سرد جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی اور یہ دورہ عالمی طاقتوں کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی تعلقات قائم کرنے کی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا عکاس ہے۔