رسائی کے لنکس

پی ایس ایل 7: متاثر کن کارکردگی دکھانے والے نوجوان کھلاڑی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کا پہلا مرحلہ پیر کی شب ختم ہو گیا ہے۔ کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سوا باقی تمام ٹیمیں اگلے مرحلے پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

پیر کی شب کھیلے گئےپہلے مرحلے کے آخری میچ میں پشاور زلمی نے سسنسنی خیز مقابلے کے بعدلاہور قلندرز کو سپر اوور میں شکست دی۔میچ میں پہلے کھیلتے ہوئے پشاور نے مقررہ 20 اوورز میں 158 رنز اسکور کیے تھے جس کے جواب میں لاہور قلندرز کی ٹیم بھی 158 رنز بنا سکی اور میچ ڈرا ہو گیا۔

بعد ازاں اس میچ کا فیصلہ سپراوور پر ہوا جہاں پشاور زلمی نے لاہور قلندرز کو شکست دے دی۔

ایونٹ کے اس میچ کے ساتھ ہی تمام چھ ٹیموں کے دس دس میچز مکمل ہو گئے ۔ پوائنٹس ٹیبل پر ملتان سلطانز نو فتوحات کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جبکہ لاہور قلندرز کا دوسرا ،پشاور زلمی کا تیسرا اور اسلام آباد کا چوتھا نمبر ہے۔

پاکستان سپر لیگ میں ان ٹیموں کی کارکردگی میں ان کے سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ جونیئر نوجوان کھلاڑیوں نے بھی اہم کردار ادا کیا اور کچھ نوجوان کھلاڑیوں نے عمدہ کارکردگی دکھائی ۔

ان کھلاڑیوں میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے ذیشان ضمیر، کراچی کنگز کے محمد الیاس بھی شامل ہیں۔اگرچہ انجری کی وجہ سےیہ کھلاڑی کم میچزکھیل سکے لیکن ان کی کارکردی بہتر رہی، اس کے علاوہ بھی کئی ایسے کھلاڑی رہے جنہہوں نے اپنی کارکردگی سے سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔

بیٹنگ سے متاثر کرنے والے بلے باز

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے دس میچز کے ساتھ ہی انگلینڈ کے ول اسمیڈ کا سفر بھی ایونٹ میں تمام ہوا۔ لیکن انہوں نے اپنی دھواں دار بیٹنگ کی وجہ سے شائقین کے ذہنوں پر اپنی دھاک بیٹھا دی۔

بیس سالہ بلے باز نے ایونٹ کے دوسرے میچ میں ہی پشاور زلمی کے خلاف 97 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر بہت سے لوگوں کو حیران کیا، اسی طرح ایونٹ کے بائیسویں میچ میں انہوں نے دوبارہ پشاور زلمی کے ہی بالز کو آڑے ہاتھوں لیا اور 99 رنز اسکور کیے اور اپنی سینچری سے ایک رنز کی دوری پر آؤٹ ہو گئے۔

انہوں نے چھ میچز میں 240 رنز اسکور کیے اورٹاپ ٹین بلے بازوں میں جگہ بنا لی۔

ادھر کراچی کنگز کے قاسم اکرم انڈر 19 ورلڈ کپ کی وجہ سے پی ایس ایل 7 کا تاخیر سے حصہ بنے لیکن کم میچز کھیلنے کے باوجود ان کی کارکردگی کافی بہتر رہی۔ وہ اوسط کے لحاظ سے کراچی کنگز کے دوسرے کامیاب بلے باز رہے ۔ ان سے آگے صرف کپتان بابر اعظم رہے۔

حال ہی میں انگلینڈ کی جانب سے انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے والے ہیری بروک بھی شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے لاہور قلندرز کی جانب سے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف اہم میچ میں ناقابل شکست سینچری اسکور کی۔ یہ سینچری پی ایس ایل کی تاریخ کی دوسری تیز ترین سینچری تھی، جس نے لاہور کو دو قیمتی پوائنٹس دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔

نوجوان بالرز کی شاندار بالنگ

نوجوان کھلاڑیوں میں نسیم شاہ، زمان خان نےبھی اپنی شاندار بالنگ سے شائقین کو حیران کیا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا سفر تو ایونٹ میں ختم ہوگیا، لیکن 19 سالہ نسیم شاہ کی شاندار کارکردگی لوگوں کو یاد رہے گی۔ انہوں نے نہ صرف 10 میچز میں مخالف ٹیموں کے 14 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی بلکہ یہ کارنامہ صرف 21 اعشاریہ آٹھ پانچ کی اوسط پر حاصل کیا۔

وہ اس سیزن میں اب تک کے بہترین بالنگ فیگر کرانے میں بھی کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے کراچی کنگز کے خلاف 20 رنز دے کر پانچ بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ اسی طرح پشاور زلمی کے خلاف انہوں نے چار وکٹیں بھی حاصل کیں۔

نسیم شاہ پی ایس ایل 7 میں کراچی اور لاہور دونوں میدانوں میں ایک اننگز میں چار یا اس سے زائد وکٹیں حاصل کرنے والے واحد بالر بھی بن گئے ہیں۔

پی ایس ایل میں جو ایک اور کھلاڑی لوگوں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے وہ زمان خان ہیں، جنہوں نے لاہور قلندرز کی نمائندگی کرتے ہوئےا پنی ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کیا۔

میچ کے آغاز کے اوورز ہوں یا اختتام کے، زمان خان ایونٹ میں ہر وقت اپنے کپتان شاہین شاہ آفریدی کی امیدوں پر پورا اترتے میں کامیاب رہے۔ وہ اب تک 14 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں اور ابھی لاہور کا ایونٹ میں سفر جاری ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے صرف دو میچز کھیلنےو الے خرم شہزاد نے بھی اپنی بالنگ سے شائقین کی داد وصول کرنے میں کامیاب رہے۔

بائیس سالہ کھلاڑی نے کراچی کنگز کے خلاف چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور جارح مزاج بلے باز شرجیل خان کو آؤٹ کرنا ان کی اہم کامیابی تھی۔

وکٹ کیپر بلے باز

پاکستان کرکٹ ٹیم میں محمد رضوان اس وقت بہترین وکٹ کیپر بلے باز بن کر سامنے آئے ہیں لیکن پی ایس ایل میں دو ایسے نئے وکٹ کیپرز بلے باز دیکھنے کو ملے ہیں جو مسقبل میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔

پشاور زلمی کے محمد حارث کو گزشتہ سیزن کراچی کنگز نے بینچ پر بٹھائے رکھا اور کچھ ایسا ہی رویہ ان کی موجودہ ٹیم پشاور زلمی کا بھی ان کے ساتھ تھا، لیکن کامران اکمل کی مایوس کن کارکردگی کے باعث انہیں موقع ملا۔

ایونٹ میں اب تک انہوں نے تین میچز کھیلے ہیں جس میں وہ 148 رنز بنا چکے ہیں جس میں ایک نصف سینچری بھی شامل ہے۔اوسط اور اسٹرائیک ریٹ دونوں کے لحاظ سے وہ پشاور کیمپ میں سب سے بہتر ہیں ، جہاں کامران اکمل نے تین میچز میں صرف ایک کیچ پکڑا تھا، وہیں اتنے ہی میچز میں وہ تین کیچ اور ایک اسٹمپ کرچکے ہیں۔

دوسری جانب اعظم خان ہیں جو اس مرتبہ اسلام آباد یونائیٹڈ کا حصہ ہیں، وکٹ کیپر بلے بازوں میں ان کا اس وقت دوسرا نمبر ہے۔ 10 میچز میں انہوں نے دو نصف سنچریوں کی مدد سے 228 رنز بنائے ہیں۔

پشاور زلمی کے خلاف میچ میں ان کے 45 گیندوں پر 85 رنز ٹیم کو جیت کے قریب لے آئے تھے لیکن ان کے آؤٹ ہوتے ہی اسلام آباد کی ٹیم دس رنز کے فرق سے میچ ہار گئی۔

ایونٹ میں وہ وکٹوں کے پیچھے نو شکار کرنے میں بھی کامیاب ہوئے ہیں جس میں تین اسٹمپ بھی شامل ہیں۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

XS
SM
MD
LG