اسقاط حمل کروانے والی خواتین کو معاف کردیں: پوپ فرانسس

پوپ فرانسس

پوپ فرانسس نے کہا کہ "وہ اس دباؤ سے اچھی طرح واقف ہیں" جس کا سامنا کچھ خواتین کو اسقاط حمل کے عمل کے دوران کرنا پڑتا ہے۔

پوپ فرانسس نے پادریوں پر زور دیا ہے کہ آنے والے ’’رحمت کے مقدس سال‘‘ کے دوران وہ خواتین کو "اسقاط حمل کے گناہ" سے بری الذمہ قرار دیں۔ یہ اقدام رومن کیتھولک کے روائتی موقف سے مختلف ہے۔

دسمبر میں جوبلی سال شروع ہونے سے پہلے منگل کو ویٹیکن کی طرف سے شائع ہونے والے ایک خط میں پوپ نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ " کچھ (خواتین) اسقاط حمل کے تجربے سے کم علمی کی وجہ سے گزرتی ہیں" جبکہ کئی ایک یہ سمجھتی ہیں کہ "ان کے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے"۔

انہوں نے یہ اعلان کیا کہ پادری ان خواتین کو بری الذمہ قرار دے سکتے ہیں "جنہیں پشیمانی کے ساتھ اس پر پچھتاوا ہوتا ہے"۔

پوپ فرانسس نے کہا کہ "وہ اس دباؤ سے اچھی طرح واقف ہیں" جس کا سامنا کچھ خواتین کو اسقاط حمل کے عمل کے دوران کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ "بہت ساری خواتین کو مل چکے ہیں جن کے دل اس اذیت ناک اور تکلیف دہ فیصلے کے داغ کو برداشت کرتے ہیں"۔

کیتھولک چرچ اسقاط حمل کو ایک سخت گناہ قرار دیتا ہے اور جن سے یہ گناہ سرزد ہوتا ہے انہیں مسیحی مذہب سے اخراج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

پوپ فرانسس گزشتہ 1,300 سالوں میں پہلے غیر یورپین پوپ ہیں اور وہ پہلے پوپ ہیں جو ان چیزوں کے بارے میں بھی برداشت کا مظاہرہ کر چکے ہیں جن کے بارے میں سماجی اور مذہبی طور پر بات کرنا ممنوع سمجھا جاتا ہے۔