پنجاب میں اعلی شخصیات کی سیکیورٹی پر تعینات 46 سو پولیس اہل کاروں کی واپسی

فائل فوٹو

سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل میں پنجاب پولیس نے اپنے 4610 اہل کاروں کو ایسے بااثرلوگوں کی سیکیورٹی ڈیوٹی سے واپس بلا لیا ہے جس کے وہ قانونی طور پر مستحق نہیں تھے۔

پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے جمعرات کے روز ملک کے چاروں صوبوں اور اسلام آباد پولیس کو حکم دیا تھا کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندر وہ غیر مستحق لوگوں کی ڈیوٹی پر معمور اہل کاروں کو واپس بلا لے۔

لاہور رجسٹری میں ہفتے کے روز داخل کرائی گئی ایک رپورٹ میں پنجاب کے انسپکٹرجنرل پولیس کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز نے بتایا ہے کہ 4610 پولیس اہل کاروں کو ان افراد کی سیکیورٹی ڈیوٹی سے واپس بلا لیا گیا ہے جس کی انہیں اجازت نہیں تھی۔

ان میں سے 297 اہل کار سیاست دانوں، 527 سول انتظامیہ کے افسروں،469 ججوں،54 میڈیا کی شخصیات اور 23 وکیلوں کی سیکیورٹی پر تعینات تھے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے پنجاب پولیس کے سربراہ کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ ان لوگوں کے سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جس کا قانون تقاضا کرتا ہے کہ اور اس اقدام کے نتیجے میں سیکیورٹی کے مسائل پیدا نہیں ہونے چاہیئں۔

اسی طرح اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 246 اہل کاروں کو ان افراد کی سیکیورٹی سے واپس بلا لیا گیا ہے جو ان کا استحقاق نہیں تھا۔

سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل میں ایک اندازے کے مطابق صرف کراچی شہر سے 4 ہزار پولیس اہل کاروں کو واپس بلا لیا جائے گا۔

خیبر پختون خوا پولیس کے سربراہ صلاح الدین محسود پہلے ہی تقریباً تین ہزار اہل کاروں کو ان افراد کی ڈیوٹی سے واپس بلا چکے ہیں جن کی قواعد اجازت نہیں دیتے۔