داعش کے تین مبینہ دہشت گرد لاہور سے گرفتار

فائل

ترجمان کے مطابق تینوں مشتبہ افراد لاہور شہر میں سکیورٹی تنصیبات پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

پاکستان کے صوبۂ پنجاب کے محکمۂ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے لاہور شہر میں کارروائی کے دوران تین مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن کا تعلق مبینہ طور پر شدت پسند گروپ داعش سے بتایا جارہا ہے۔

محکمۂ انسداد دہشت گردی کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ کارروائی منگل کی شام کو مغل پورہ کے علاقے میں کی گئی۔

ترجمان کے مطابق تینوں مشتبہ افراد لاہور شہر میں سکیورٹی تنصیبات پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ملزمان کے قبضے سے دستی بم اور دھماکا خیز مواد برآمدا ہوا ہے اور پولیس ان مزید تفتیش کر رہی ہے۔

'سی ٹی ڈی' نے گرفتار ہونے والے شدت پسندوں کی شناخت شعیب الرحمن، عبدالرحمن اور عامر سلیم کے ناموں سے کی ہے۔ تاہم حکام نے یہ نہیں بتایا کہ ان کا تعلق ملک کے کس علاقے سے ہے اور وہ کتنے عرصے سے مبینہ شدت پسند سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

پاکستانی حکام ملک میں شدت پسند تنظیم داعش کی منظم موجودگی سے انکار کرتے رہے ہیں۔ البتہ ایسی خبریں اکثر سامنے آتی رہتی ہیں جن میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی کارروائیوں کے دوران اکثر شدت پسندوں کو گرفتار اور ہلاک کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں جن میں داعش، تحریکِ طالبان اور القاعدہ کے شدت پسند بھی شامل ہوتے ہیں۔

حکام یہ کہہ چکے ہیں کہ حالیہ برسوں میں ایک بڑی تعداد میں پاکستانی شہری داعش اور داعش مخالف قوتوں میں شامل ہونے کے لیے شام اور عراق گئے۔

تاہم بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ شام اور عراق میں داعش کی شکست کے بعد یہ لوگ اب واپس اپنے ملک آرہے ہیں اور انتہا پسند سوچ کے حامل یہ افراد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک چیلنج بن سکتے ہیں۔