پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پاناما ریفرینس کیس پر احتساب عدالت کے نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلے کو مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، شہبار شریف نے کہا کہ احتساب عدالت کا فیصلہ سراسر زیادتی اور ناانصافی پر مبنی ہے جس میں کئی قانونی خامیاں موجود ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ “پاکستانی عوام اور مسلم لیگ اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے اور احتساب عدالت کے اس فیصلے کو تاریخ میں سیاہ حروف سے لکھا جائے گا۔ پورے مقدمے میں کوئی ٹھوس قانونی دستاویز مہیا نہیں کی گئی، پاناما، ایون فیلڈ اور آف شور کمپنیوں میں نواز شریف کا نام نہیں”۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’’یہ بات دنیا جانتی ہے کہ نواز شریف وہ شخص ہیں جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی ملک بنایا اور ایٹمی قوت بناتے وقت خارجی دباؤ، لالچ اور دھمکیوں کو ٹھکرایا، عوام کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ملک کو ایٹمی قوت بنایا‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف ’’پاکستان کے کونے کونے میں جائینگے اور جاکر اس زیادتی اور ناانصافی سے عوام کو آگاہ کرئینگے‘‘؛ اور یہ کہ ’’25 جولائی کو فجر کی نماز کے بعد عوام عدالت میں صحیح معنوں میں گواہی دے گا‘‘۔
بقول اُن کے،“انصاف کے حصول کے لیے تمام آئینی و قانون راستے اختیار کریں گے۔ مسلم لیگ کے امیدوار بھرپور انتخابی مہم چلائیں گے اور انتخابی جلسوں کو پرامن احتجاج کا ذریعہ بنائیں گے، تاکہ پوری قوم اور دنیا کو پتا چلے کہ انصاف کا پیمانہ یہی ہے کہ کسی کے لیے تگڑی کا تول اور کسی کے لیے اور ہے”۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کہ ’’انصاف وہی ہوتا ہے جس کی پوری دنیا تائید کرے لیکن جہاں پسند نا پسند ہے تو اس کو انصاف کا نام نہیں دیا جاسکتا‘‘۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ “قوم کو پارٹی کے کارکنوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اس فیصلے سے مایوس نہ ہوں۔ جنہوں نے اس ملک کی رقوم لوٹی ہیں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، ہم الیکشن لڑیں گے اور جہاں جہاں زیادتی ہوگی ہم قوم کو بتائیں گے تاکہ کوئی یہ نا کہہ سکے کہ وقت پر بتایا نہیں”۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’’پاکستان میں موٹرویز کا موجد نواز شریف ہے، دیامر بھاشا کو سردخانے سے نکال کر عملی میدان میں لانے والا نواز شریف ہے‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ “آج اس قوم کے سپوت کو سزا سنا گئی جنہوں نے اس ملک کی بے پناہ خدمت کی، نواز شریف نے ہمیشہ جبر اور دباؤ کا حوصلے اور خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا‘‘
اُنھوں نے کہا کہ ان کے بھائی انصاف کے حصول کے لیے 109 مرتبہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے اور ملکی 70 سالہ تاریخ میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔
احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔ احتساب عدالے نے نوازشریف کو 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی کیا ہے اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے جب کہ عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر پر جرمانہ نہیں کیا۔
Your browser doesn’t support HTML5