سانحۂ بہاولپور: وزیرِاعظم نے زخمیوں کی عیادت کی

فائل

وزیرِاعظم کی ہدایت پر وزیراعلٰی پنجاب نے عیدالفطر کی نماز پیر کو بہاولپور میں ہی ادا کی۔

وزیرِاعظم پاکستان محمد نواز شریف نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے زخمیوں کی عیادت اور جائے واقعہ کا دورہ کیا ہے۔

پیر کو لندن سے براہِ راست بہاول پور پہنچنے کے بعد وزیرِاعظم نے سرکٹ ہاؤس بہاولپور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں انہیں سانحۂ احمد پور سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کے دوران کمشنر بہاولپور ڈویژن ثاقب ظفر نے وزیرِاعظم کو بتایا کہ حادثہ اتوار کی شام 6:20 پر پیش آیا۔

ثاقب ظفر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئل ٹینکر کراچی سے بہاولپور جا رہا تھا جس میں 25 ہزار لیٹر تیل تھا۔ حادثے کے بعد عوام نے گرے ہوئے ٹینکر سے تیل اکھٹا کرنا شروع کر دیااور اسی دوران آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں لگنے والی آگ کی لپیٹ میں 265 افراد آئے تھے جن میں سے 140 افراد ہلاک جبکہ 125 زخمی ہوئے ہیں۔

حادثے میں جھلس کر زخمی ہونے والے 118 افراد کو بہال پور کے وکٹوریہ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جب کہ 50 سے زائد زخمی ملتان کے نشتر ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

کمشنر بہاولپور ڈویژن نے وزیراعظم کو پنجاب ایمرجنسی سروسز اور پاک فوج کی امدادی کارروائیوں پر بھی بریفنگ دی۔

وزیر اعظم نے حادثے کے زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

بریفنگ کے بعد وزیراعظم محمد نواز شریف بہاول وکٹوریہ اسپتال گئے اور زخمیوں کی عیادت کی۔ وزیر اعظم نے احمد پور شرقیہ میں جائے حادثہ کا بھی دورہ کیا۔

اس سے قبل وزیرِاعظم اپنا لندن کا دورہ مختصر کر کے پیر کی صبح بہاولپور پہنچے تو پنجاب کے وزیرِاعلیٰ میاں شہباز شریف اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔

وزیر اعظم نے وزیر اعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف کو پہلے ہی بہاولپور پہنچنے اور سانحہ احمد پور شرقیہ کے حوالے سے تمام ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وزیرِاعظم کی ہدایت پر وزیراعلٰی پنجاب نے عیدالفطر کی نماز پیر کو بہاولپور میں ہی ادا کی۔وزیرِاعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزیرِ صحت اور دیگر اعلیٰ حکام بھی بہاولپور پہنچے ہیں۔