انڈونیشیا سے سنگاپور جانے والے ایک مسافر طیارے کا رابطہ ایئر ٹریفک کنٹرول سے منقطع ہونے کے بعد جہاز لاپتا ہوگیا ہے۔
انڈونیشیا کے حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کو ملائیشیا کی نجی فضائی کمپنی ایئر ایشیا کی ایئر بس انڈونیشیا کے شہر سورابایا سے سنگاپور جا رہی تھی کہ پرواز کے 42 منٹ بعد مقامی وقت کے مطابق صبح سات بج کر 24 منٹ پر اس کا رابطہ ایئر ٹریفک کنٹرول سے منقطع ہوا۔
حکام کے بقول جہاز کے پائلٹ نے خراب موسم کی وجہ سے مقررہ روٹ تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی۔ پائلٹ نے مقررہ روٹ سے بائیں جانب مڑنے اور بادلوں سے بچنے کے لیے 1800 میٹر بلند پرواز کرنے کے لیے کہا تھا۔
فضائی کمپنی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق جہاز پر عملے سمیت 162 افراد سوار تھے۔
طیارے پر انڈونیشیا کے 16 بچوں سمیت 149، ایک کم سن بچے سمیت جنوبی کوریا کے تین سنگاپور، فرانس اور ملائیشیا کا ایک، ایک شہری سفر کر رہے تھے۔ عملے میں شامل ساتوں ارکان کا تعلق انڈونیشیا سے تھا۔
فضائی کمپنی کے مطابق طیارے کی تلاش کی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں اور حکام امدادی ٹیموں سے رابطے میں ہیں۔
اسی سال ملائیشیا کی فضائی کمپنی کے دو مسافر طیاروں کو حادثات پیش آچکے ہیں۔ ان میں سے ایک مارچ میں لاپتا ہوا تھا جس کا تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا جب کہ ایک مسافر جہاز مشرقی یوکرین کے علاقے میں میزائل لگنے سے تباہ ہو کر گر گیا تھا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر براک اوباما کو اس صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ صدر اوباما ہوائی میں چھٹیاں گزار رہے ہیں۔ وہ اپنی جوانی کا کچھ عرصہ انڈونیشیا میں گزار چکے ہیں۔