ایتھوپین ایئرلائنز کے حادثے میں 157 ہلاکتوں کے بعد فضا سوگوار

ایتھوپین ایئر لائنز کے مسافر برادار جہاز کے حادثے میں 157 افراد کی ہلاکت کے بعد فضا سوگوار ہے۔

جہاز میں ہلاک ہونے والے مسافروں کا تعلق امریکہ، بھارت، چین اور کینیا سمیت دیگر کئی ممالک سے ہے۔

اتوار کو ایتھوپیا کی قومی فضائی کمپنی کا ایک مسافر بردار جہاز گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ جہاز میں سوار مسافر اور عملے سمیت 157 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

جہاز ادیس ابابا سے کینیا کے دارالحکومت نیروبی جا رہا تھا۔

ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا کے ایئر پورٹ پر بہت جذباتی مناظر دیکھے گئے اور کئی لواحقین حادثے کی خبر سن کی ائرپورٹ پہنچے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ایک خاتون بار بار اپنے بیٹے کو فون ملاتی تھیں اور کہتی تھیں `میرے بیٹے تو کہاں ہے۔‘

ایک خاتون کا جن کے بہنوئی اس حادثے میں ہلاک ہوئے ہیں، کہنا ہے کہ `میں نے جب اُس کا فون ملایا تو کسی اجنبی نے اٹھایا۔ اُس نے بتایا کہ یہ فون اسے ملبے سے ملا ہے اور پھر فون بند ہو گیا۔‘

ایئر لائن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ اتوار کی صبح پیش آیا جب ایتھوپین ائیرلائنز کا مسافر طیارہ ادیس ابابا سے کینیا کے دارالحکومت نیروبی کی طرف محو پرواز تھا۔

انھوں نے بتایا کہ بوئنگ 737 اڑان بھرنےکے چھ منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا۔

جہاز کا ملبہ ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا سے 50 کلو میٹر دور جنوب میں ملا ہے۔

ایئر لائن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق طیارے میں 149 مسافراور عملے کے آٹھ افراد سوار تھے۔

ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر طیارے میں سوار افراد کے اہل خانہ سے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔

حادثے کے فوراً بعد امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں جبکہ لاشوں کی تلاش جاری ہے۔

حادثے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

یہ جہاز بوئنگ 737 میکس 8 ہے اور ایتھوپین ائر لائن نے یہ جہاز گذشتہ سال نومبر میں خریدا تھا۔

اس حادثے کے بعد بوئنگ نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ’بوئنگ کمپنی جہاز کے حادثے سے آگاہ ہے اور حالات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔‘

بوئنگ کمپنی کے اسی ماڈل کا ایک اور مسافر جہاز گذشتہ سال اکتوبر میں گر تباہ ہو گیا تھا۔ جہاز جکارتہ سے پرواز کرنے کے کچھ ہی دیر بعد بحیرۃ جاوا میں گر گیا تھا اور جہاز میں سوار تمام 189 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔