امریکہ میں وبائی امراض کے کنٹرول کے ادارے (سی ڈی سی) نے بدھ کے روز کہا ہے کہ دو کرونا ویکسینز یعنی فائزر اور موڈرنا کا لڑکوں اور نوجوان مردوں میں دل کے ایک مرض کے ساتھ تعلق ہو سکتا ہے۔ تاہم واقعات کی تعداد بہت کم ہے۔
وفاقی ادارے نے بتایا کہ 1200 سے زائد نوجوانوں میں، جنہوں نے یہ دونوں ویکسینز لگوائی تھیں، مائیو کارڈائٹس یعنی دل کے پٹھوں میں سوزش کی شکایات سامنے آئی ہیں۔
ادارے کے مطابق یہ شکایت عورتوں کے مقابلے میں مردوں میں زیادہ اور عموماً ویکسین کی دوسری خوراک کے بعد سامنے آئی ہے۔
سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ اس بیماری میں ہلکی کمزوری اور سینے میں درد دیکھنے میں آ تا ہے اور اکثر افراد اس بیماری سے مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔
ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ ان دو ویکسینز اور مائیو کارڈائٹس میں تعلق دیکھنے میں آیا ہے لیکن ان ویکسینز کے فوائد ان کے مضر اثرات سے کہیں زیادہ ہیں۔
SEE ALSO: ٹوکیو اولمپکس پابندیوں کی فضا میں ہوں گےنیشنل ہیومن جینوم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق فائزر اور موڈرنا، دونوں ویکسینز ڈی این اے کے ایک اہم جزو آر این اے کی تکنیک پر بنائی گئی ہیں۔ یہ جزو انسانی جسم کے اندر پیغام رسانی کا کام کرتا ہے۔
امریکہ میں خوراک اور ادویات کے منتظم ادارے ایف ڈی اے کے ایک افسر نے کہا ہے کہ ان نتائج کے بعد ان کا ادارہ طبی کارکنوں کو ان ویکسینز کے ساتھ انتباہی پیغام بھی جاری کرے گا جس میں ان ویکسینز کے مضر اثرات کے متعلق بتایا جائے گا۔
Your browser doesn’t support HTML5
کرونا کے متعلق غلط معلومات پھیلانے پر ایک مذہبی پیشوا کو جیل کی سزا
ایک اور خبر کے مطابق انڈونیشیا میں ایک مذہبی پیشوا کو کرونا سے متعلق غلط خبریں پھیلانے کے جرم میں چار سال کی سزا سنائی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالم دین رزاق شہاب نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ اگرچہ ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے لیکن وہ بالکل صحت مند ہیں۔
کالعدم تنظیم اسلامی دفاعی فرنٹ کے روحانی سربراہ رزاق شہاب کے خلاف عدالت کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب پچھلے ماہ انہیں ایک اور کیس میں 8 ماہ کی قید سنائی گئی تھی۔
Your browser doesn’t support HTML5
براہ راست سٹریم ہونے والی عدالتی کارروائی کے دوران جج کاد وانتو نے کہا کہ رزاق پر غلط معلومات اور جان بوجھ کر عوام میں شکوک و شبہات پھیلانے کے الزامات ثابت پائے گئے ہیں۔
عدالتی کارروائی کے دوران رزاق کے سینکڑوں حامیوں نے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں مظاہرہ کیا۔
عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد رزاق نے کہا کہ وہ اس سزا کو مسترد کرتے ہیں اور اس کے خلاف اپیل کریں گے۔
یاد رہے کہ رزاق شہاب پچھلے برس سعودی عرب میں خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے ملک واپس آئے تھے۔ ان پر پورنوگرافی اور ملک کی نظریاتی اساس کی توہین کرنے کے الزامات تھے۔ بعد ازاں ان پر عائد یہ دونوں الزامات واپس لے لیے گئے تھے۔