امریکی فوج میں جنسی زیادتی کے واقعات میں کمی، رپورٹ

فائل

'پینٹاگون' کی سالانہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ سال امریکی فوج میں ماضی کے مقابلے میں جنسی حملوں کے واقعات میں 27 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

امریکی محکمۂ دفاع 'پینٹاگون' نے کہا ہے کہ امریکی فوج میں گزشتہ دو برسوں کے دوران جنسی زیادتی کے واقعات میں کمی آئی ہے اور فوجیوں میں جنسی حملوں کےخلاف شکایات درج کرانے کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے۔

جمعے کو جاری کی جانے والی 'پینٹاگون' کی سالانہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ سال امریکی فوج میں ماضی کے مقابلے میں جنسی حملوں کے واقعات میں 27 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

امریکی فوج میں جنسی حملوں پر جاری کی جانے والی سالانہ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2014ء کےد وران فوج کے 6131 اہلکاروں نے خود پر جنسی حملے کی شکایت درج کرائی۔ یہ تعداد ایک سال قبل کے مقابلے میں 11 فی صد اور 2012ء کے مقابلے میں 70 فی صد زیادہ ہے۔

'پینٹاگون' حکام کا کہنا ہے کہ جنسی حملوں کی شکایات کے اندراج میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ فوج میں اس بارے میں آگہی میں اضافے کی کوششیں بار آور ثابت ہورہی ہیں۔

ایک حالیہ سروے کے مطابق 2014ء کے دوران امریکی فوج کے 18 ہزار 900 اہلکار جنسی حملوں کا نشانہ بنے جن میں 10 ہزار 400 مرد اور 8 ہزار 500 خواتین اہلکار شامل ہیں۔

امریکی فوج کی جانب سے ہر دو سال بعد کیے جانے والے اس سروے کے مطابق یہ تعداد 2012ء کے مقابلے میں 27 فی صد کم ہے جب فوج کے 26 ہزار اہلکار اس نوعیت کے حملوں کا نشانہ بنے تھے۔

امریکی تھنک ٹینک 'رینڈ' کی جانب سے کیے جانے والے اسی نوعیت کے ایک دوسرے سروے کے نتائج بھی پہلے سروے سے ملتے جلتے ہیں جس کے مطابق 2014ء کےد وران امریکی فوج کے 10 ہزار 600 مرد اور نو ہزار 600 خواتین اہلکار جنسی حملوں کا نشانہ بنیں۔

حالیہ برسوں میں امریکی فوج میں جنسی زیادتیوں اور حملوں کے پے در پے کئی واقعات منظرِعام پر آنے کے بعد 'پینٹاگون' کے اعلیٰ حکام پر ان کے سدِ باب کے لیے سخت اقدامات کرنے کے لیے سخت دباؤ ہے۔