پینٹاگان نے کہا ہے کہ ’’اگر ترکی ایس 400 لیتا ہے تو اسے ایف 35 طیارے اور پیٹریاٹس نہیں دیے جائیں گے‘‘۔
پینٹاگان نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ترکی نے روس سے زمین سے فضا میں مار کرنے والا نظام خریدا تو امریکہ اور ترکی کے فوجی تعلقات کو ’’سنگین نتائج‘‘ درپیش ہوں گے۔
پینٹاگان کے خاص ترجمان، چارلی سمرز نے جمعے کے روز اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’اگر ترکی ایس 400 لیتا ہے تو فوجی تعلقات کے حوالے سے اُن کے ساتھ ہمارے تعلقات کے لیے سنگین نتائج نکلیں گے۔
سمرز نے کہا کہ اس سے ترکی کو امریکی فوجی ہتھیاروں کی فروخت متاثر ہوگی، جس میں امریکہ کا نیا ’ایف 35 جوائنٹ اسٹرائیک فائٹر جیٹ‘ شامل ہوگا، جس کا ایک طویل عرصے سے انتظار ہے۔
سمزر نے کہا کہ ’’اگر ترکی ایس 400 لیتا ہے تو اسے ایف 35 طیارے اور پیٹریاٹس نہیں دیے جائیں گے‘‘۔ اُن کا اشارہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے پیٹریاٹ میزائل نظام کی جانب تھا، جس کا بنیادی کام بیلسٹک میزائلوں کے خلاف دفاع ہے، جسے ایس 400 کا امریکی متبادل خیال کیا جاتا ہے۔
ترکی نے ایس 400 میزائل نظام خریدنے کے لیے2017ء میں روس کے ساتھ سمجھوتے پر دستخط کیے تھے۔ اسی دوران، ترکی نے ایف 35 پروگرام کی مالی معاونت کی اور امریکہ سے 100جیٹ طیارے خریدنے کا پروگرام بنایا، جس کی پہلی رسد اس سال کے اواخر تک فراہم کی جانی ہے۔
امریکہ کو اس بات کا ڈر ہے کہ ایس 400 نظام کے جدید ترین ریڈار ایف 35 کی ٹیکنالوجی میں حائل ہوں گے، جسے روسی ساختہ نظاموں کو مد نظر رکھ کر تشکیل دیا گیا ہے۔ ترکی کا کہنا ہے کہ ایس 400 نظام اُس کی ضروریات بخوبی پوری کرتا ہے اور اس سے نیٹو کے نظاموں کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوگا۔
اس ہفتے کے اوائل میں یورپی کمان کے امریکی سربراہ نے قانون سازوں کو بتایا کہ امریکہ ایف 35 کی فروخت کے معاملے پر آگے نہ بڑھے، اگر ترکی ایس 400میزائل نظام خریدنے پر مصر ہے۔