سال 2014ء: وہ نوجوان جو پاکستان کیلئے باعث فخر بنے

گذشتہ ہونے کے قریب اس سال کے دوران، پاکستان کے کئی نوجوانوں نے اپنی صلاحیتوں اور خوبیوں کے باعث متعدد ایوارڈ اور اعزازات اپنے نام کئے، جس نے پاکستانی قوم کا سر دنیا بھر میں فخر سے بلند کیا

کراچی: ہر سال کی طرح، سال 2014ء بھی اپنے اختتام کے قریب ہے۔ یہ سال اپنے ساتھ جہاں کئی تلخ واقعات چھوڑے جا رہا ہے، وہیں پاکستان کو کئی کامیابیاں اور کامرانیاں بھی عطا ہوئیں۔ سال 2014ء کے دوران، پاکستان کے کئی نوجوانوں نے اپنی صلاحیتوں اور خوبیوں کے باعث متعدد ایوارڈ اور اعزازات اپنے نام کئے ہیں جس نے پاکستانی قوم کا سر دنیا بھر میں فخر سے بلند کیا ہے۔

امن کا نوبیل ایوارڈ

پاکستان میں تعلیم کیلئے آواز اٹھانے والی کم عمر نوجوان پاکستانی ملالہ یوسفزئی کو جہاں بین الاقوامی سطح پر خوب پذیرائی حاصل ہوئی ہے وہیں سال 2014 کا امن نوبیل انعام اپنے نام کرکے ملالہ نے دنیا بھر میں 'پاکستان' کا نام روشن کیا۔

پاکستان کے شہر سوات سے تعلق رکھنےوالی ملالہ کی طرح کئی مزید پاکستانی نوجوان بھی ہیں جنھوں نے تعلیم اور دیگر شعبہٴجات میں اپنی صلاحیتیں منوا کر کئی اعزاز حاصل کئے۔

دنیا کا کم عمر ترین 'مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل' عیان قریشی

سال 2014ء میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں دنیا کا کم عمر ترین پروفیشنل سرٹیفائیڈ ہونےکا اعزاز بھی 5 سالہ پاکستانی عیان قریشی کو حاصل ہوا۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے عیان یہ اعزاز حاصل کرکے مائیکرو سافٹ آپریٹنگ سسٹم کی پیشہ ورانہ مہارت رکھنے والے دنیا کے سب سے کم عمر ترین 'ایم سی پی' ہوکر دنیا کو دنگ کر دیا۔ اس سے قبل، یہ اعزاز پاکستانی کم عمر نوجوان ارفع کریم اور عزیر اعوان کو حاصل رہا ہے۔

نوشین حبیب کو ملا 'ایمی ایوارڈ'

پاکستانی نوجوان جہاں دیگر شعبوں میں اپنی صلاحتیں منوا رہے ہیں، وہیں میڈیا میں بھی نوجوان اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ حبیبہ نوشین نے 'آوٹ لاڈ ان پاکستان‘ کے عنوان پر صوبہٴسندھ کی کم عمر لڑکی زیادتی کا شکار کائنات سومرو کی آپ بیتی پر دستاویزی فلم بنائی، جو انصاف کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکٹھاتی ہے۔ اس فلم پر حبیبہ نوشین کو ہالی ووڈ کے مشہور 'ایمی ایوارڈ' سے نوازا گیا۔

کامن ویلتھ مضمون نویسی کا ایوارڈ، پاکستانی طالبہ کے نام

برطانیہ کے سالانہ مقابلہ مضمون نگاری سال 2014ء کا ایوارڈ پاکستانی طالبہ، رانیہ حسین کے نام رہا۔ اُن کا تعلق صوبہ ٴپنجاب سے ہے۔ بکنگھم پیلس میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں اُنھیں نے ایوارڈ شہزادی کمیلا پارکر نے دیا۔ اس سے قبل، دولت مشترکہ کے 44 ممالک کے 400 اسکولوں کے لگ بھگ 10 ہزار طالبعلموں نے اس مقابلے میں حصہ لیا، جن میں رانیہ نے یہ اعزاز حاصل کیا۔

تین پاکستانیوں کو 'این پیس ایوارڈ'

سال 2014ء میں ایشیائی ممالک میں دیا جانے والے 'این پیس ایوارڈ' کیلئے تین پاکستانی نوجوانوں کو چنا گیا، جن میں صوبہٴسندھ کے ایک گاؤں میں تعلیم کیلئے کوشان مونا پرکاش، دوسرا ایوارڈ نجی ٹی وی چینلز کی صحافی رابعہ بیگ جنھوں نے خواتین صحافیوں میں ایک مقام بنایا، جبکہ اسی طرز کا تیسرا ایوارڈ پاکستان کے شہر گلگت سے تعلق رکھنےوالے نوجوان شاہ زمان کو ان کی غیر سرکاری سطح پر نوجوان لڑکے اور لڑکیوں میں تعلیم کے ذریعے امن کو فروغ دینے پر دیا گیا۔

17 ممالک کے مابین مقابلہٴریاضی، ننھی پاکستانی کی جیت

پاکستان کی نوجوان لڑکیاں بھی ذہنی صلاحیتوں میں کسی سے پیچھے نہیں سال 2014 میں پاکستان کے شہر سرگودھا سے تعلق رکھنےوالی 8 سالہ ماہ نور نے آسٹریلیا کی یونیورسٹی کی طرف سے منعقدہ ریاضی کے عالمی مقابلے میں دوسرے ممالک کے طالبعلموں کو پیچھے چھوڑ کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔

ینگ ورلڈ سمٹ 2014ء کا پہلا انعام

آئرلینڈ کے شہر ڈبلن میں ہونےوالی 2014ء کی 'ینگ سمٹ' میں نوجوان پاکستانی خضر عمران کو ان کی شمسی توانائی کے پراجیکٹ پر پہلے انعام کیلئے چنا گیا۔ خضر کو شمسی توانائی کے بہترین اور سستے استعمال کے آئیڈیاز پر بین الاقوامی سطح پر خوب پذیرائی حاصل ہوئی۔

جرمنی کا ریسرچ ایوارڈ دو نوجوانوں کو حاصل

سائنس کے شعبے میں بھی پاکستانی نوجوان کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ 2014ء میں جرمنی میں ہونےوالے تعلیم و تحقیق کے مقابلوں میں، دو پاکستانیوں کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سائنسی تحقیق پر گرین ٹیلنٹ ایوارڈ لینے والے ڈاکٹر سیف الرحمان اور اسد محمود کے نام نمایاں ہیں۔ یہ ایوارڈ ہر سال جرمنی کی حکومت کی طرف سے انٹرنشنل گرین ٹیلنٹ ایوارڈ کے نام سے سائنسی سطح پر بہترین ریسرچ پیش کرنے والے نوجوانوں کو دیا جاتا ہے۔

بین الاقوامی سائنس میلے میں تین پاکستانی طالبات کے ایوارڈ

لاس اینجلس میں منعقدہ سائنس و انجینئرنگ کے شعبے میں تین پاکستانی طالبات کو ان کے سائنسی پراجیکٹ پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بین الاقوامی سطح پر ہونے والے اس میلے میں پاکستانیوں کے ایوارڈ سے دنیا بھر میں نام پیدا کیا۔

عالمی اقتصادی فورم میں پاکستانی طالبعلم گلوبل شیپر: نوجوان جہاں ملکی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں، وہیں بین الاقوامی سطح پر منعقد ہونے والے عالمی اقتصادی فورم پر پہلی بار کم عمر پاکستانی نوجوان طالبعلم عمیر انور جہانگیر کو بھی منتخب کیا گیا جو دنیا بھر سے منتخب کیےگئے50 ممالک کے طالب علموں میں شامل ہیں۔ اس فورم کا مقصد اپنی نئی سوچ میں سے دنیا کو ایک نئے زاویے سے روشناس کرانا ہے۔