بھارتی کشمیر میں سری نگر کے قریب پلواما میں سیکورٹی فورسز کے ایک قافلے پر خودکش حملے میں بڑی تعداد میں اہل کاروں کی ہلاکتوں کے بعد بھارت میں فلم سے متعلق آل انڈین سینما ورکرز ایسوسی ایشن (اے آئی سی ڈبلیو اے) نے اعلان کیا ہے کہ بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے والے تمام پاکستانی اداکاروں اور فن کاروں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ حملہ آور کو سرحد پار سے سرپرستی حاصل تھی۔
بھارتی سیکورٹی فورسز کے قافلے میں شامل ایک بس سے عادل احمد ڈار نامی ایک 20 سالہ کشمیری نوجوان نے اپنی گاڑی ٹکرا دی تھی جس پر بھاری مقدار میں باردو لدا ہوا تھا۔
عادل پلواما کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں کا رہنے والا تھا۔ خبررساں ادارے رائیٹرز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق چند سال پہلے جب وہ سکول سے واپس اپنے گھر آ رہا تھا تو راستے میں بھارتی سیکورٹی اہل کاروں نے اسے اور اس کے دوستوں کو روک کر مارا پیٹا تھا، جس کے بعد اس کے دل میں بھارتی فورسز کے خلاف نفرت بیٹھ گئی تھی۔
رائیٹرز نے عادل ڈار کے والدین کا انٹرویو بھی شائع کیا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا پچھلے سال مارچ سے لاپتا تھا اور تلاش بسیار کے باوجود وہ انہیں نہیں ملا۔
بھارت کی سینما ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی گروپ نے ایسوسی ایشن کی جانب سے عائد کردہ پابندی کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
ایک بھارتی فلم ساز اجے دیوگن نے اعلان کیا ہے کہ اس کی آنے والی فلم ’ٹوٹل دھمال‘ اب پاکستان میں ریلز نہیں کی جائے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فلم کے اداکار اور عملے کے ارکان ہلاک ہونے والے فوجیوں کے خاندانوں کے لیے 50 لاکھ روپے کا عطیہ دیں گے۔
ہندوستان ٹائمز نے لکھا ہے کہ بالی وڈ کے اداکار اور اہم شخصیات پلواما میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کے خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے مختلف طریقوں سے ان کی مدد کر رہے ہیں۔ اکشے کمار نے متاثرہ خاندانوں کے لیے 5 کروڑ روپے کے عطیے کا اعلان کیا ہے۔
امیتابھ بچن نے پلواما حملے میں ہلاک ہونے والے ہر سیکورٹی اہل کار کے خاندان کو 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
مادھوری ڈکشٹ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ دہشت گرد حملے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کا دکھ لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ میں ان سب کے لیے اپنی پرخلوص تعزیت کا اظہار کرتی ہوں اور دہشت گردی سے پاک ایک دنیا کے لیے پر امید ہوں اور اس کی دعا کرتی ہوں۔
عامرخان نے اپنی ٹویٹ میں پلواما میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کے لیے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بہت بڑا سانحہ ہے۔ میں ان خاندانوں کے لیے اپنے دل کی گہرائیوں سے تعزیت کرتا ہوں جن کے پیاروں نے اپنی زندگیاں کھوئی ہیں۔
شاہد کپور نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ میں نے ابھی اپنے فوجیوں پر اس ہولناک بزدلانہ حملے کے بارے میں سنا ہے۔ میری دعائیں اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ یہ سانحہ بہت افسوس ناک اور دکھ بھرا ہے۔
جاوید اختر اور شبانہ اعظمی نے پلواما حملے کے بعد کراچی میں اپنے اعزاز میں ہونے والی ایک تقریب سے شرکت سے معذرت کر لی، جس کے بعد تقریب منسوخ کرنی پڑی۔
ادارکارہ کنگنا رنوت نے اپنے ایک انٹرویو میں پلواما حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے نہ صرف ہمارے ملک کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ اس نے کھلم کھلا ہمارے وقار کی تذلیل بھی کی ہے۔ ہمیں ایک فیصلہ کن اقدام کی ضرورت ہے ورنہ ہماری خاموشی کو بزدلی سمجھا جائے گا۔
اخبار دی اکنامک ٹائمز کے مطابق بھارت کی فلم انڈسٹری نے ہلاک ہونے والوں کی یاد میں اتوار کے روز دو گھنٹوں کے لیے اپنا کام بند رکھا اور اس دوران دعائیہ تقریبات منعقد کی گئیں۔