بین الاقوامی برادری سے پرامن تعلقات چاہتے ہیں: نوازشریف

وزیراعظم نواز شریف (فائل فوٹو)

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت نے کئی اہم فیصلے کیے ہیں جن میں افغانستان سے تعلقات میں بہتری، بھارت سے مذاکرات کی بحالی اور امریکہ سے باہمی احترام و مفاد پر مبنی تعلقات شامل ہیں۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد بین الاقوامی برادری خاص طور پر اپنے ہمسایہ ممالک سے پرامن تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔

جمعہ کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اُن کی حکومت چار نکاتی ایجنڈے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے جن میں ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ، معیشت کی بحالی، توانائی کے بحران پر قابو پانا اور امداد کے حصول کی بجائے تجارت کو بڑھانا شامل ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت نے پڑوسی ممالک اور عالمی برادری سے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے ہیں جن میں افغانستان سے تعلقات میں بہتری، بھارت سے مذاکرات کی بحالی، چین سے اسٹریٹیجک روابط کو مضبوط بنانا اور امریکہ سے باہمی احترام و مفاد پر مبنی تعلقات شامل ہیں۔

اُنھوں نے اس توقع کا اظہار بھی کیا کہ بین الاقوامی برادری کے تعاون سے پاکستان مسائل پر قابو پا لے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دو حاضر میں کوئی بھی ملک تنہا رہنے کا متحمل نہیں ہو سکتا اور اس لیے اُن کی حکومت عالمی برادری سے قریبی تعلقات کی خواہاں ہے۔

وزیراعظم نے پاکستانی سفارت کاروں پر زور دیا کہ یہ اُن کی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری خاص طور پر علاقائی ممالک سے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے سخت محنت کریں۔

اُنھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ روایتی سفارت کاری کو دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق ڈھالا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم جز اقتصادی سفارت کاری ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے اُنھوں نے دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں میں تعینات سفارتی عملے کو بھرپور کردار ادا کرنے بھی زور دیا۔