متحدہ عرب امارات میں آسٹریلیا اور پاکستان کے مابین جاری پانچ بین الاقوامی ایک روزہ میچز کی سیریز میں آج ہونے والا چوتھا میچ آسٹریلیا نے چھ رنز سے جیت لیا ہے۔ پاکستان کے خلاف سیریز میں یہ آسٹریلیا کی چوتھی فتح ہے۔ آج کا میچ دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا گیا۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کا موقع دیا تھا۔ جس پر آسٹریلیا نے سات وکٹوں کے نقصان پر 277رنز بنائے اور یوں پاکستان کو جیتنے کے لیے 278 رنز کا ہدف دیا۔
میچ کی دوسری اننگز میں پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ کا آغاز تھوڑا کمزور رہا۔ پاکستان کی جانب سے اوپنر کھلاڑی شان مسعود اننگز کے پہلے اوور کی پانچویں گیند پر کوئی بھی سکور بنائے بغیر کولٹر نائیل کے ہاتھوں بولڈ ہو کر پویلین واپس لوٹ گئے تھے۔ ان کے ساتھ آغاز کرنے والے عابد علی کی شاندار سنچری نے پاکستان کی پوزیشن مضبوط کر دی۔
عابد علی نے 119 گیندوں پر 112 رنز بنائے اور نو چوکوں کی مدد سے سنچری مکمل کی۔ وہ زیمپا کی گیند پر فنچ کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔ اس سے پہلے حارث سہیل لیون کی گیند پر میکسویل کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے اور یوں تینتالیس گیندوں پر پچیس رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے ۔ تاہم عابد علی کے ساتھ محمد رضوان کی مظبوط پارٹنر شپ نے پاکستان کی پوزیشن اس میچ میں مستحکم کی ۔ مگر محمد رضوان کی بنائی میچ کی تیز ترین سنچری بھی پاکستان کو شکست سے نا بچا سکی ۔ محمد رضوان ایک سو دو گیندوں پر ایک سو چار رنز بنا کر سٹونیس کی گیند پر ہینڈزکومب کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے ۔ محمد رضوان نی اس دوران وکٹ کا ایک سایڈ سنبھالے رکھا جبکہ دوسری طرف عمر اکمل اور سعد علی سات سات سکور کر کے جلد آوٹ ہو گئے ۔ ان کے بعد آنے والے عماد وسیم ۔ یاسر شاہ اور عثمان شنواری پاکستان کو جتوانے میں زیادہ کردار ادا نہیں کر پائے اور یوں پاکستان محض چھ سکور سے یہ میچ ہار گیا ۔
آسٹریلیا کی جانب سے نیتھن کولٹر نائل سب سے کامیاب بولر رہے ۔ انہوں نے دس اوورز میں تریپن رنز دی کر تین وکٹیں حاصل کیں ۔ مارکس سٹونس نے تین اوورز کروائے اور بیس رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں ۔ ۔ ان کے علاوہ کین رچرڈسن نیتھن لیون اور ایڈم زیمپا نے ایک ایک پاکستانی کھلاڑی آوٹ کیا ۔
اس سے پہلے آج کے میچ کا ٹاس پاکستان نے جیتا تھا مگر آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کرنے کا موقع دیا ۔ آسٹریلیا نے سات وکٹوں کے نقصان پر مقررہ پچاس اوورز میں دو سو ستتر رنز بنائے اور یوں پاکستان کو اس میچ کو جیتنے کے لیے دو سو اٹھہتر رنز درکار تھے
آسٹریلیا کی ٹیم کی کپتانی ایرن فنچ کے ہاتھوں میں تھی ۔ ان کے علاوہ سکواڈ میں عثمان خواجہ ۔ شون مارش ، پیٹر ہینڈزکومب، مارکس سٹوئینس، گلین میکسویل، الیکس کیری، نیتھن کولٹر نائل ، کین رچرڈسن ، نیتھن لیون اور ایڈم زیمپا شامل تھے
آسٹریلین بلے بازوں نے بھرپور انداز میں بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کو دیے جانے والے ہدف میں سکور کا بڑا حصہ بنانے والے گلین میکسویل رہے جنہوں نے نو چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے بیاسی گیندوں میں بانوے رنز بنائے ، مگر ان کی سنچری مکمل نہیں ہو سکی اور وہ جنید خان کے ہاتھوں رن آوٹ ہو گئے ۔ ان کا بھرپور ساتھ دینے والے الیکس کیری تھے جنہوں نے سڑسٹھ گیندوں میں پچپن رنز بنائے ۔ اس سے پہلے اوپنر جوڑی کے طور پر میدان میں داخل ہونے والے کپتان ایرن فنچ اور عثمان خواجہ نے بھی آسٹریلیا کی سکور پوزیشن کھیل کے آغاز میں ہی مظبوط کر دی تھی ۔ عثمان خواجہ نے چھ چوکوں کی مدد سے اٹہتر گیندوں میں باسٹھ سکور کیا اور انہیں یاسر شاہ نے ایل بی ڈبلیو آوٹ کیا ۔ ایرن فنچ بیالیس گیندوں میں انتالیس رنز بنا کر محمد حسنین کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوئے۔
پاکستانی بولرز میں محمد حسنین ۔ عماد وسیم اور یاسر شاہ نے دو دو وکٹیں لیں ۔
اس سیریز میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کرنے والے شعیب ملک آج کھیل کے لیے دستیاب نہیں تھے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا گیا کہ شعیب ملک کو پسلی میں چوٹ آئی ہے جس کی بنا پر وہ آج کا میچ نہیں کھیلیں گے ۔ اور ان کی جگہ عماد وسیم کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سونپی گئی ۔
پاکستانی سکواڈ میں آج شان مسعود، عابد علی ، حارث سہیل، عمر اکمل ، سعد علی ، عماد وسیم (کپتان) محمد رضوان (وکٹ کیپر)، یاسر شاہ ، عثمان شنواری ، جنید اکرم اور محمد حسنین شامل ہیں
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ ایک روزہ میچز کی سیریز میں اب تک آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف کھیلے گئے چاروں میچ جیت لیے ہیں۔ سیریز کا آخری میچ اتوار اکتیس مارچ کو کھیلا جائے گا۔