طالبان کے مخالف اور حکومت کے حامی مذہبی دانشور ڈاکٹر محمد فاروق کو ہفتے کی دوپہر نامعلوم حملہ آوروں نے مردان میں گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔
حملہ آوروں نے ڈاکٹر فاروق کے کلینک میں گھس کر جدید ہتھیاروں سے ان پر فائرنگ کی جس سے وہ اور ان کا ایک ملازم موقع پر ہلاک ہوگئے۔واقعے کے بعد مسلح افراد فرار ہوگئے۔
ڈاکٹر فاروق سوات میں حکومت کے قائم کردہ اس مرکز کے سربراہ بھی تھے جہاں ایسے نوجوانوں کی بحالی کی جارہی تھی جنہیں طالبان نے خودکش حملوں کے لیے تیار کیا تھا۔ وہ سوات اسلامک یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی تھے۔
دریں اثنا وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ڈاکٹر فاروق کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انھوں نے خیبر پختونخواہ میں تعلیم کے فروغ کے لیے ڈاکٹر فاروق کی خدمات کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔