امریکی محکمہ خارجہ کی سینیئر عہدیدار برائے جنوبی و وسط ایشیائی امور سفیر ایلس ویلز نے منگل کو پاکستان کا سات روزہ دورہ مکمل کیا۔
سفیر ایلس ویلز 28 فروری کو اسلام پہنچی تھیں اور اپنے دورے کے دوران وہ کراچی بھی گئیں۔
امریکی سفارت خانے سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سفیر ایلس ویلز نے اپنے دورے کے دوران جنوبی ایشیا کے بارے میں امریکہ کی حکمت عملی، پاکستان کی اپنی سرحدوں کے اندر موجود تمام دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کے عزم اور دونوں ملکوں کے مابین مفید باہمی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کےفروغ پر تبادلہ خیال کیا۔
گزشتہ ہفتے ہی افغانستان کے بارے میں تاشقند کانفرنس کے متعلق سفیر ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے سلسلے میں عالمی سطح پر اتفاق رائے میں اضافہ ہو رہا ہے، جب کہ اُن کا کہنا تھا کہ اس بارے میں امریکہ سے تعاون کی صورت میں پاکستان بامعنی کردار ادا کر سکتا ہے۔
اسلام آباد میں قیام کے دوران سفیر ایلس ویلز نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، ریاستی اور سرحدی امور کے وفاقی وزیرلیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عبدالقادر بلوچ، وزیر اعظم کے مشیر برائےخزانہ مفتاح اسماعیل، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین کے پاکستان میں نمائندے روون مینک دیوالا سے ملاقاتیں کی۔
جب کہ اس کے علاوہ اُنھوں نے فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور کراچی کے دورے کے دوران سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ بھی ملاقاتوں میں تبادلہ خیال کیا۔
سفیر ایلس ویلز نے پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن سے انٹرویو میں کہا کہ اُن کا دورہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان جاری رابطوں کو تسلسل ہے۔
اُن کے اس دورے کے دوران افغانستان میں سلامتی کی صورت حال بشمول اسلام آباد اور کابل کے درمیان ہونے والے رابطوں پر بھی بات چیت کی۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی رواں ہفتے افغان صدر اشرف غنی کی دعوت پر افغانستان کا دورہ کریں گے۔