دہشت گرد تنظیموں کا ڈھانچہ تباہ کر دیا گیا ہے: چوہدری نثار

فائل فوٹو

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے جاری کوششوں کے سلسلے میں آئندہ آٹھ سے دس ماہ انتہائی اہم ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں تمام دہشت گرد تنظیموں کا ڈھانچہ تباہ کر دیا گیا ہے۔

تاہم اُن کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی جاری کوششوں کے سلسلے میں آئندہ آٹھ سے دس ماہ انتہائی اہم ہیں۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پیر کی شام ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں چوہدری نثار نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل پر بھرپور عمل درآمد جاری ہے۔

’’اب ایک سال سے زائد عرصہ ہو چکا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے تمام نیٹ ورک تباہ ہو چکے ہیں، یہ پچھلے تیس سالوں میں پہلی مرتبہ ہوا ہے۔ کوئی دہشت گردی نیٹ ورک پاکستان کی سرزمین سے کام نہیں کر رہا ہے۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ پاکستان کے چاروں صوبوں میں ہزاروں کی تعداد میں فوج کے اہلکار تعینات ہیں۔

’’میں تعداد نہیں بتاؤں گا، وہ ہزاروں میں ہے۔ حکومت کے کہنے پر پاکستانی فوج چاروں صوبوں میں بطور ’تھرڈ لائن آف ڈیفنس‘ کے تعینات ہے۔‘‘

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے سلسلے میں پاکستان میں تمام مدارس کی تنظمیوں کا ایک اجلاس بھی بلایا گیا، جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل کے تحت ملک کے طول و عرض میں 62 ہزار سے زائد آپریشن کیے گئے جن میں لگ بھگ 68 ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ فوج عدالتوں میں دہشت گردوں کے خلاف مقدمات کی سماعت جاری ہے۔ ’’اب تک 28 مقدمات کا فیصلہ ہو چکا ہے، 46 کی سماعت جاری ہے۔‘‘

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی انھی کارروائیوں کے باعث ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ تاہم اُنھوں نے بتایا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ دشمن مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔