بالی بم دھماکوں کا مبینہ سرغنہ انڈونیشیا کے حوالے

بالی بم دھماکوں کا مبینہ سرغنہ انڈونیشیا کے حوالے

پاکستان نے جزیرہ بالی میں ہونے والے ہلاکت خیز بم دھماکوں کے زیر حراست مبینہ سرغنہ عمر پاٹک کو انڈونیشیا کے حوالے کر دیا ہے۔

بدھ کو نجی ٹی وی چینل ’ڈان نیوز‘ پر نشر کی گئی خبر کے مطابق اس مبینہ دہشت گرد کو انڈونیشیا سے چکلالہ ایئر بیس پہنچنے والے ایک خصوصی طیارے میں انڈونیشین حکام کے حوالے کیا گیا جو اسے اپنے ساتھ لے گئے۔ عمر پاٹک کی بیوی کو بھی اس کے ساتھ انڈونیشیا واپس بھیجا گیا ہے۔

عمر پاٹک اور اس کی بیوی کو ایبٹ آباد میں ایک کارروائی کے دوران گرفتارکیا گیا تھا جس کی تصدیق پاکستانی وزارت خارجہ نے مارچ کے اواخر میں کی تھی۔ دونوں ملک اس مبینہ دہشت گرد کی شناخت اور جکارتہ کو اس کی حوالگی کے معاملے پر قریبی رابطے میں تھے۔

عم پاٹک انڈونیشیا کی پولیس کو 2002ء میں غیر ملکی سیاحوں میں مقبول جزیرہ بالی میں ہونے والے مہلک بم دھماکوں میں مطلوب تھا۔ ان حملوں میں امریکی اور آسٹریلوی باشندوں سمیت 200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکی حکومت نے پاٹک کی گرفتاری پر 10 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کر رکھا ہے۔