زلزلے سے متاثر ہونے والے صوبہ خیبر پختونخواہ میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں جب کہ ڈیڑھ ہزار سے زائد زخمیوں میں سے اکثریت اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہے جہاں ان کی عیادت اور حوصلہ افزائی کے لیے سیاسی شخصیات کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی اسپتالوں کا رخ کیا۔
پیر کو 7.5 شدت کے زلزلے سب سے زیادہ نقصان صوبہ خیبر پختونخواہ میں ہی ہوا جہاں اب تک 180 سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔
منگل کو پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے پشاور میں لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زلزلے سے زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔
اس موقع پر وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا۔
"میں ایسے ہی محسوس کر رہاں ہوں جیسے یہ میرے اپنے گھر کے لوگ ہیں، میری فاؤنڈیشن بھی اس طرح کے کاموں آگے بڑھ کر کام کرتی ہے۔ یہ ایسی گھڑی ہے جس میں سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ میں پریکٹس اور ٹریننگ چھوڑ کر آیا ہوں میں سمجھتا ہوں کہ یہ میرے لیے زیادہ ضروری تھا یہاں آنا یہ سارے میرے اپنے لوگ ہیں۔"
پاکستان کرکٹ ٹیم ان دنوں متحدہ عرب امارات میں انگلینڈ کےخلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے میں مصروف ہے جہاں پیر کو اس نے حریف ٹیم کو 178 رنز سے شکست دی تھی۔
تاہم کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اپنے ملک میں آنے والے زلزلے کی خبر نے جیت کی خوشی کو ماند کردیا اور متاثرہ ہم وطنوں کی تکلیف پر افسردہ ہیں۔
قومی کرکٹ ٹیم میں شامل اکثر کھلاڑیوں کا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ سے ہے۔