پاکستان کی سینیٹ کے چیئر مین رضا ربانی نے جنیوا میں مزید پاکستان مخالف بینرز لگنے کے معاملے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے سینیٹ کے 'پاک ۔ سوئٹزرلینڈ دوستی گروپ' کو احتجاجاً معطل کر دیا۔
جمعرات کو سینیٹ اجلاس کے دوران چیئرمین رضا ربانی نے سوئس حکومت کی خاموشی اور بینرز لگنے کے معاملے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملے میں کیوں خاموش ہے ۔ سوئٹزرلینڈ میں پاکستان کا سفارت خانہ کیا کر رہا ہے؟
رضا ربانی نے پاک ۔ سوئٹزرلینڈ دوستی گروپ معطل کر دیا اور کہا کہ یہ گروپ ایوان کے آئندہ فیصلے تک معطل رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے منشور اور ڈیکلیئریشن کے مطابق کوئی ملک اپنی سرزمین دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، نہ ہی کوئی ملک کسی دوسرے ملک کے داخلی اور خارجی معاملات میں مداخلت کرے گا۔
رضا ربانی نے وزیر قانون زاہد حامد سے استفسار کیا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرانے کے باوجود مزید پاکستان مخالف بینرز لگنے کی اطلاعات ہیں۔
وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ سوئس حکومت کی جانب سے اب تک اس حوالے سے کوئی جواب تک نہیں آیا۔
اجلاس کے دوران سینیٹ کے ارکان نے اپنی تقاریر میں سوئٹزرلینڈ کے سفیر کو بھی ملک سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔
رواں ماہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں مختلف مقامات پر آزاد بلوچستان کے بینرز اور پوسٹرز آویزاں کیے گئے تھے جن پر پاکستان حکومت نے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے سوئس سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا تھا۔