پاکستانی وزیراعظم کا بھارت کے نام تہنیتی پیغام

پاک بھارت وزرائے اعظم

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اُن کا ملک نیکی نیتی سے اُمید کرتا ہے کہ تمام دوطرفہ اُمور کو مسلسل اور جامع مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے اور باہمی اعتماد و احترام کے نئے دور کا آغاز کیا جائے۔

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے بھارت کے 69 یوم آزادی کے موقع پر بھارتی قیادت کے نام مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں ایک مرتبہ پھر اس موقف کو دہرایا کہ دوستانہ اور اچھے ہمسائیگی کے تعلقات نا صرف دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں بلکہ جنوبی ایشیا میں امن اور خوشحالی کے لیے بھی یہ ضروری ہے۔

پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اُن کا ملک نیکی نیتی سے اُمید کرتا ہے کہ تمام دوطرفہ اُمور کو مسلسل اور جامع مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے اور باہمی اعتماد و احترام کے نئے دور کا آغاز کیا جائے۔

واضح رہے کہ 14 اگست کو پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر بھارت کے وزیراعظم نریندری مودی نے بھی نیک خواہشات کا پیغام بھیجا تھا۔

اُدھر کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر پاکستان اور بھارت کی سرحدی افواج کے درمیان جمعہ کو ایک بار پھر فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں پاکستانی عہدیداروں کے مطابق ایک خاتون ہلاک جب کہ اُس کی دو بیٹیاں زخمی ہو گئیں۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے راولاکوٹ میں فائرنگ کے اس واقعے پر اسلام آباد میں تعینات بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کروایا۔

وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق بھارتی فورسز کی طرف سے فائر کیے گئے مارٹر گولے موہری گاؤں میں محمد اعظم نامی شخص کے گھر پر گرے، جس سے منیر اختر نامی خاتون ہلاک ہو گئی جب کہ اُس کی دو بیٹیاں نسرین اور زینت شدید زخمی ہو گئیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان 2003ء میں سرحد پر فائر بندی کا ایک معاہدہ طے پایا تھا لیکن اس کے باوجود دونوں جانب سے فائرنگ کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

تاہم حالیہ مہینوں میں ایسے واقعات میں شدت آئی ہے اور دونوں ہی ملک ایک دوسرے پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل کا الزام لگاتے ہیں۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ رواں ماہ کی 23 تاریخ کو پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز اپنے منصب سے ملاقات کے لیے بھارت جائیں گے۔

گزشتہ ماہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان روس کے شہر ’اوفا‘ میں ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ سرحدوں پر کشیدگی اور دہشت گردی سے جڑے معاملات پر بات چیت کے لیے دونوں ملکوں کے مشیر برائے قومی سلامتی ملاقات کریں گے۔

رواں ہفتے ہی پاکستان کی طرف سے تصدیق کی گئی کہ سرتاج عزیز بھارت جائیں گے۔