پشاور کے نواح میں بدھ کی دوپہر ہونے والے یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں میں دو خواتین ہلاک اوربچوں سمیت سات افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ ہلاک ہونے والی دونوں خواتین اسکول میں پڑھاتی تھیں۔
پشاور پولیس کا سربراہ لیاقت علی خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ شکئی ہندکیان کے علاقے میں کوڑے کے ایک ڈھیر میں چھپائے گئے دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے یہ دھماکا کیا گیا۔ ان کے بقول دھماکے کے وقت اسکول کی ایک گاڑی وہاں سے گزری رہی تھی۔ امدادی کارروائیوں کے لیے لوگ جب وہاں پہنچے تو اسی اثنا ء میں دوسرا دھماکاہوا۔
لیاقت خان کے مطابق یہ واقعہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کا ردعمل ہوسکتا ہے تاہم ان کے بقول شدت پسند اب یکجا نہیں رہے اور ان کا زور ٹوٹتا جا رہا ہے۔