پاکستان نے زیر حراست مبینہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے اُن کی بیوی کی ملاقات کرانے کی پیشکش کی ہے۔
وزارت خارجہ سے جمعے کی شام جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ کمانڈر یادیو کی اُن کی بیوی سے ملاقات کرائی جائے اور اس بارے میں اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کلبھوشن یادیو تک سفارتی رسائی دینے کے لیے بھارت کی طرف سے کی گئی متعدد درخواستوں کو پاکستان رد کر چکا ہے۔
رواں سال مئی میں عالمی عدالتِ انصاف نے اپنے عبوری فیصلے میں کہا تھا کہ پاکستان کلبھوشن یادیو کی سزا موت پر عدالت کا حتمی فیصلہ آنے تک عمل درآمد نہ کرے۔
کلبھوشن یادیو نے اپنی سزا کے خلاف پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے رحم کی اپیل بھی کر رکھی ہے۔
بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ کلبھوشن یادیو اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ایران میں تجارت کر رہے تھے، جہاں سے پاکستان نے اُنھیں اغوا کیا۔
لیکن، پاکستان بھارت کے دعوے کو رد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ مارچ 2016ء میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کارروائی کر کے کلبھوشن یادیو کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جو مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ادارے ’را‘ کا ایجنٹ اور بھارتی بحریہ کا حاضر سروس ملازم ہے۔