اقلیتوں کے تحفظ کا حکومتی عزم

وزیراعظم پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ اقلیتوں کو ریاست کے مساوی شہری تسلیم کرتے ہوئے اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنا اور انھیں مزید بااختیار بنانا حکومت کی ترجیحات میں سے ایک ہے۔
اقلیتوں کے قومی دن کے موقع پر ہفتہ کو پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اپنے الگ الگ پیغامات میں اقلیتوں کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

صدر زرداری کا کہنا ہے کہ جہموری حکومت نے تمام مذاہب کے لوگوں کو متحد کرکے انھیں قومی دھارے میں لانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ہر ایک کے مساوی حقوق اور مکمل آزادی کے سنہری اصولوں کو برقرار رکھا جائے گا تاکہ ہر کوئی اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزار سکے۔

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اپنے پیغام میں بانی پاکستان قائد اعظم کی ایک تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قائداعظم کے تصور کے مطابق موجودہ حکومت نے گیارہ اگست کو اقلیتوں کا دن قرار دیا تاکہ پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اقلیتوں کے کردار اور قربانیوں کو اجاگر کیا جاسکے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کو ریاست کے مساوی شہری تسلیم کرتے ہوئے اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنا اور انھیں مزید بااختیار بنانا حکومت کی ترجیحات میں سے ایک ہے۔
مسلم اکثریتی آبادی والے ملک پاکستان میں عیسائی، ہندواور سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔


عبادت میں مصروف ہندو

بین المذاہب ہم آہنگی کی وفاقی وزارت کے انچارج وزیر پال جیکب بھٹی وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ حکومت ملک میں مذہبی منافرت کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔’’ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا جارہا ہے جس کا مقصد پاکستان میں بسنے والے مختلف مذاہب کے ماننے والے درمیان منفی تاثرات اور مذہبی تعصبات کو ختم کرکے امن و آشتی کو فروغ دینا ہے۔‘‘

ڈاکٹر پال بھٹی نے اقلیتوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے سلسلے میں موجودہ حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کے لیے ہر شعبے میں پانچ فیصد کوٹہ مختص کیے جانے کے بعد بہت سے لوگ اچھی ملازمتوں اور بڑے عہدوں پر فائز ہورہے ہیں اور پھر سینیٹ میں اقلیتی برادری کی نمائندگی بھی ہورہی ہے۔

پاکستان میں آباد اقلیتی جماعتیں کے بعض نمائندوں کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں ملک میں انتہاپسند رجحانات میں اضافے سے اُن کے ڈراورخوف میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ لیکن حکومت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آباد تما م اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اُس کی اولین ذمہ داری ہے اور آئین پاکستان کے تحت پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں اقلیتوں کو نمائندگی بھی حاصل ہے جس کا مقصد اُنھیں قانون سازی کے عمل میں شامل کرنا ہے۔

پاکستان میں اقلیتوں کا قومی دن ایک ایسے وقت منایا جارہا ہے جب ملک میں بسنے والی اقلیتوں کے خلاف غیر مساوی سلوک کی خبریں آئے روز منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔

رواں ہفتے سندھ میں آباد ہندوؤں کی ایک بڑی تعداد کی بھارت نقل مکانی کی خبریں سامنے آنے کے بعد اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے تشویش میں اضافہ دیکھنے میں آیا تاہم بعد ازاں معلوم یہ ہوا کہ جیکب آباد کے یہ ہندو اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے بھارت جا رہے ہیں اور وہ لوٹ کر پاکستان آئیں گے۔ ہفتہ کو بھی لگ بھگ 100 ہندو یاتری واہگہ کے راستے بھارت روانہ ہوئے۔

صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر اس بارے میں اصل حقائق جاننے کے لیے کمیٹی بھی قائم کی گئی اور حکومت نے ملک میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔