سیلاب زدگان کی امداد کے لیے اقلیتوں کی بین الامذاہب مہم

وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی اقلیتی برادری کے نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے ہیں

پاکستان میں اقلیتی برادری نے شدید سیلاب سے متاثرہونے والے تقریبا سواکروڑ افراد کے ساتھ مکمّل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی امداد کے لیے ایک قومی اور بین الاقوامی مہم کا آغاز کر دیا ہے ۔

اسلام آباد میں بدھ کو اقلیتوں کے دن کے موقع پر اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر شہباز بھٹی نے کہا کہ سیلاب نے جہاں اکثریتی برادری کو بری طرح متاثر کیا ہے وہیں اقلیتی برادری بھی اس کی زد میں آئی ہے اور ان کے گرجا گھروں ،مندروں اور گرودواروں کو نقصان پہنچایا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جمعرات سے اقلیتی رہنما ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے شروع رہے ہیں اور متاثرین کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے مذاہب کی تفریق سے قطع نظر ہر طرح کی مدد فراہم کی جائے گی ۔

"اس مہم کے دوران ہمارے نمائندے اور ضلعی سطح پر قائم بین الامذاہب کمیٹیاں عوام کو سیلاب زدگان کی امداد کے لئے متحرک کریں گی اور اس کے ساتھ ساتھ عالمی برادری پر بھی زور دیں گی کہ وہ ان کی تکالیف کو کم کرنے کا لیے عطیات دے "

نیوزکانفرنس میں موجود مسیحی ، ہندو سکھ، مسلمان اور بہائی برادری کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ وہ عالمی سطح پر اپنے اپنے مذہب کے لوگوں سے یہ اپیل کریں گے کہ وہ سیلاب زدگان کی مدد اور تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لئے فراخدلانہ امداد کریں جس کی شدت کو 2004 کے سونامی اور 2005 میں پاکستان میں آنے والے زلزلے سے بھی زیادہ قرار دیا جا رہا ہے ۔

وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں سکھ برادری کے ایک نمائندے کلیان سنگھ نے کہا کہ پورے یورپ میں سکھوں کے 30 سے زائد ریڈیو اسٹیشنز قائم ہیں جن کے ذریعے سکھ برادری سے پاکستان میں سیلاب زدگان کے لیے امداد کی اپیل کی جا رہی ہے ۔

کلیان نے بتایا کہ بھارتی پارلیمان میں سکھ قوم کی کمیٹی میں بھی امداد کی اپیل کی گئی ہے جبکہ امریکا ،برطانیہ اور کینیڈا میں سکھوں کی نمائندہ کمیٹیوں کی طرف سے پہلے ہی امداد آنا شروع ہو گئی ہے ۔