لارڈز ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان نے اپنی دوسری اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر214 رنز بنالئے، یوں اسے انگلینڈ کے خلاف مجموعی طور پر 281 رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے جبکہ 2 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے 253 رنز سات کھلاڑی آؤٹ پر ادھوری اننگز کا آغاز کیا۔ پاکستان کو جلد ہی کامیابی ملی اور اسٹیورٹ براڈ مجموعی اسکور میں صرف 7 رنز کے اضافے کے بعد 17 کے انفرادی اسکور پر وہاب ریاض کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔ اسکور میں مزید سات کے اضافے پر اسٹیون فن میں پویلین لوٹ گئے، ان کی وکٹ یاسر شاہ کے حصے میں آئی۔ جیک بال صرف چارکے اسکور پر رن آؤٹ ہوگئے۔
اس طرح پاکستان کے پہلی اننگز کے اسکور 339 رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 272 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، یوں پاکستان کو انگلینڈ پر 67 رنز کی برتری حاصل ہوئی۔
پاکستان کی طرف سے یاسر شاہ نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے 72 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
یاسر شاہ 13 ٹیسٹ میں 82 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل آسٹریلوی بالر چارلی ٹرنر نے اتنے ہی ٹیسٹ کھیل کر 81 وکٹیں حاصل کی تھی، یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یاسر شاہ کے تیرہویں ٹیسٹ کی ابھی ایک اننگز باقی ہے۔
پاکستان کی دوسری اننگز کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا اور محمد حفیظ صفر پر اسٹیورٹ براڈ کی گیند پر جو روٹ کو کیچ دے بیٹھے، شان مسعود اس بار بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور 24بناکر پویلین لوٹ گئے۔
اظہر علی بھی صرف 25 رنز بناسکے اور ووکس کی گینڈ پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے کپتان مصباح جلد بازی میں نظر آئے اور کھاتہ کھولے بغیر معین علی کی گیند کو گراؤنڈ سے باہر پھینکنے کی کوشش میں بائونڈری لائن پر ہیلس کو کیچ دے بیٹھے۔
یونس خان اور اسد شفیق نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں 69 رنز بناکر وکٹ گرنے کے سلسلے کو روکے رکھا لیکن اس موقع پر یونس خان 25 رنز بناکر معین علی کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔
اسد شفیق صرف ایک رن کے فرق سے نصف سنچری نہ بناسکے ۔انہیں 49 کے اسکور پرووکس نے کلین بولڈ کردیا۔وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد نے بھی کسی حد تک انگلش بولرز کے سامنے مزاحمت کی لیکن وہ بھی 45 رنز بناکر آئوٹ ہوگئے۔وہاب ریاض بغیر کوئی رن بنائے آئوٹ ہوئے۔
انگلینڈ کی طرف سے کرس ووکس نے دوسری اننگز میں پانچ جبکہ میچ میں مجموعی طور پر 11 وکٹیں حاصل کرلی ہیں۔ 1978 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کسی انگلش فاسٹ بولر نے لارڈ ز کے میدان میں کسی ٹیسٹ کی دونوں اننگز پانچ یا اس سے زائد وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اس سے قبل این بوتھم نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں 6 جبکہ دوسر ی اننگز میں 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔
اس کے علاوہ کرس ووکس 50 سال کے دوران لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پرٹیسٹ میں 10 وکٹیں لینے والے تیسرے انگلش فاسٹ بولر بن گئے ہیں۔اس سے قبل1978میں این بوتھم نے نیوزی لینڈ کے خلاف جبکہ اسٹیورٹ براڈ نے 2012میں ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ کارنامہ سرانجام دیا تھا۔
یوں پاکستان نے تیسرے دن کے کھیل کے اختتام پر 8وکٹیں گنواکر 214 رنز بنالیے تھے، یاسر شاہ 30اورمحمد عامر بغیر کوئی رن بنائے کریز پر موجود تھے۔