رسائی کے لنکس

یاسر شاہ کی شاندار بولنگ، انگلینڈ7 وکٹوں پر 253 رنز


Eng vs Pak
Eng vs Pak

یاسر شاہ نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 64 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں، 20 سال کے دوران یہ پہلا موقع ہے جب لاڈز کرکٹ گرائونڈ پر کسی بھی لیگ اسپنر نے پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔

لارڈز ٹیسٹ کے دوسرے روزلیگ اسپنر یاسر شاہ کا جادو چل گیا۔انگلش ٹیم پاکستان کے 339 رنز کے جواب میں7 وکٹوں کے نقصان پر 253 بنا سکی ۔ پاکستان کی برتری ختم کرنے کیلئے اسے مزید 86 رنز دکار ہیں جبکہ اس کی 3 وکٹیں باقی ہیں۔

تاریخی لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان نے 282 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ پر نامکمل اننگز کا آغاز کیا تھا لیکن پاکستان کی آخری چار وکٹیں مجموعی اسکور میں صرف 57 رنز کا یئ اضافہ کرسکیں، یوں پوری ٹیم 339 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی اننگز کا آغاز بھی مایوس کن رہا اور ایلکس ہیلزصرف 6رنز بناکر راحت علی کی گیند کی اظہر علی کو کیچ دے بیٹھے، اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور صرف 8رنز تھا۔

اس کے بعد جو روٹ میدان میں اترے، کپتان السٹر کک اور جوروٹ نے اننگز کو آگے بڑھایا، پاکستانی پلیئرز کی جانب سے دو آسان کیچ ڈراپ کئے جانے کے باعث السٹر کک نصف سنچری اسکور کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

کک کو پہلا موقع اس ملا جب چھ سال بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آنے والے محمد عامرگیند پرمحمد حفیظ نے کیچ ڈراپ کردیا۔ اس وقت انگلش کپتان کا اسکور صرف 22 تھا، محمد عامرہی کی گیند پر ایک بار پھر کک کو چانس ملا۔اس بار وکٹ کیپر سرفراز نے گیند کو گلوزمیں نہ دبوچ سکے۔

انگلینڈ کی تیسری وکٹ اس گری جب جیمس ونس 16 رنز بناکر لیگ اسپنر یاسر شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ یاسر شاہ کی اسپن بولنگ کا جادو ایک بار پھر چلا۔ اس مرتبہ ان کا نشانہ گیری بیلنس بنے جو صرف 6رنز بناکر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔

محمد عامر نے بھی السٹر کک کی وکٹ لینے کی ٹھان لی تھی ، دو مرتبہ کیچ ڈراپ ہونے کے بعد عامر نے کسی کی مدد لئے بغیر اکیلے ہی کک کواس وقت پویلین کی راہ دکھائی جب بال بیٹ کا اندرونی کنارہ لیتی ہوئی وکٹوں میں جا گھسی۔ انگلش کپتان نے 81 رنزبنائے۔ ٹیسٹ میچوں میں یہ ان کی 49 ویں نصف سنچری ہے۔

السٹر کک مجموعی طور پر 1260 رنز اسکور کرکے نا صرف پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ رنز بنانے والے انگلش کھلاڑی بن گئے بلکہ ٹیسٹ میچوں میں بحیثیت اوپنر 9630 بناکر دنیا کے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے بیٹسمین بھی بن گئے ہیں ۔ اس سے قبل بھارت کے سنیل گواسکر 9607 اور جنوبی افریقا کے گریم اسمتھ 9030 رنز بنا چکے ہیں۔

یاسر شاہ نے ایک بار پھر بال کو اس طرح گھمایا کہ بیرسٹو کٹ شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کلین بولڈ ہوگئے۔ بیرسٹو نے 29 رنز کی اننگز کھیلی۔ معین علی کو بھی یاسر شاہ نے پویلین راہ دکھائی، وہ 23 رنز بناسکے۔

یوں دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر انگلینڈ نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 253 رنز بنائے ، ووکس 31 اور کرس براڈ 11 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔

یاسر شاہ نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 64 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں، 20 سال کے دوران یہ پہلا موقع ہے جب لاڈز کرکٹ گرائونڈ پر کسی بھی لیگ اسپنر نے پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ محمد عامر اور راحت علی نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

اس سے قبل میچ کے ابتدائی گھنٹوں میں انگلینڈ کے خلاف پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں پاکستان کی ٹیم 339 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔

جمعہ کو پاکستان نے اپنی اننگز کا آغاز 282 رنز چھ کھلاڑی آؤٹ سے کیا لیکن جلد ہی سرفراز احمد صرف 25 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعد وہاب ریاض بغیر کوئی رن بنائے ہی پویلین لوٹ گئے جب کہ کپتان مصباح الحق اپنے انفرادی اسکور میں محض چار رنز کے اضافے کے بعد 114 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد عامر تھے جنہوں نے 12 رنز بنائے۔

انگلینڈ کی طرف سے اس اننگز میں ووکس کامیاب ترین باؤلر رہے جنہوں نے چھ پاکستانی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ براڈ نے تین اور بال نے ایک وکٹ حاصل کی۔

کرکٹ کے معروف مبصر احتشام الحق نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 339 رنز ان کے نزدیک ایک مناسب مجموعی اسکور ہے لیکن جو بھی ٹیم حریف کے خلاف زیادہ رنز بنانے میں کامیاب ہوگی میچ کا پلڑا اسی کے حق میں جائے گا۔

دونوں ٹیموں کو چار ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں۔

XS
SM
MD
LG