سیاسی قیادت نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کے تعاون سے ہی ملک میں امن قائم کیا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد —
پاکستان میں جمعہ کو عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے سے منائی گئی اور تمام چھوٹے بڑے شہروں میں نمازِ عید کے اجتماعات منعقد ہوئے۔
ملک بھر میں طویل عرصے کے بعد ایک ہی دن عید منائی گئی کیوں کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی اور پشاور میں چاند دیکھنے والی کمیٹی، دونوں ہی نے جمعرات کی شام شوال کا چاند نظر آنے کا اعلان کر دیا تھا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نمازِ عید کا سب سے بڑا اجتماع فیصل مسجد میں ہوا، جب کہ کئی چھوٹی بڑی مساجد اور عید گاہوں میں بھی نماز ادا کی گئی۔
عید الفطر کی نماز اور بعد ازں نمازِ جمعہ کے دوران مساجد کے باہر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اضافی نفری بھی اس دوران تعینات رہی۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم نواز شریف نے عید کے موقع پر اپنے الگ الگ پیغامات میں قوم پر زور دیا ہے کہ اخوت، برداشت اور رواداری کو فروغ دیا جائے۔
اُنھوں نے اپنے پیغامات میں ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ عوام کے تعاون سے ہی امن قائم کیا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ عید کے موقع پر قوم کو ان خاندانوں کو بھی یاد رکھنا چاہیئے جن کے عزیزوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان عمر حمید نے وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ عید الفطر کے موقع پر سکیورٹی کے انتظامات کو موثر بنانے کے لیے وفاقی حکومت نے تمام صوبوں سے مل کر انتظامات کو حتمی شکل دی۔
اُدھر اسلام آباد کے مضافاتی علاقے بارہ کہو میں ایک مبینہ خودکش بمبار نے نماز جمعہ کے دوران مسجد میں گھنسے کی کوشش کی تاہم حفاظت پر معمور افراد کی فائرنگ سے حملہ آور مارا گیا۔
حملہ آور نے مسجد میں داخل ہونے سے قبل فائرنگ بھی کی جس سے کم از کم تین افراد زخمی ہوئے۔
دریں اثناء عید کے موقع پر حالیہ سیلاب سے متاثرہ لگ بھگ 80 ہزار افراد کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنے کے لیے کئی قانون سازوں نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔
وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف نے ضلع راجن پور میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے ہمراہ عید کی نماز ادا کی۔
ملک بھر میں طویل عرصے کے بعد ایک ہی دن عید منائی گئی کیوں کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی اور پشاور میں چاند دیکھنے والی کمیٹی، دونوں ہی نے جمعرات کی شام شوال کا چاند نظر آنے کا اعلان کر دیا تھا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نمازِ عید کا سب سے بڑا اجتماع فیصل مسجد میں ہوا، جب کہ کئی چھوٹی بڑی مساجد اور عید گاہوں میں بھی نماز ادا کی گئی۔
عید الفطر کی نماز اور بعد ازں نمازِ جمعہ کے دوران مساجد کے باہر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اضافی نفری بھی اس دوران تعینات رہی۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم نواز شریف نے عید کے موقع پر اپنے الگ الگ پیغامات میں قوم پر زور دیا ہے کہ اخوت، برداشت اور رواداری کو فروغ دیا جائے۔
اُنھوں نے اپنے پیغامات میں ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ عوام کے تعاون سے ہی امن قائم کیا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ عید کے موقع پر قوم کو ان خاندانوں کو بھی یاد رکھنا چاہیئے جن کے عزیزوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان عمر حمید نے وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ عید الفطر کے موقع پر سکیورٹی کے انتظامات کو موثر بنانے کے لیے وفاقی حکومت نے تمام صوبوں سے مل کر انتظامات کو حتمی شکل دی۔
اُدھر اسلام آباد کے مضافاتی علاقے بارہ کہو میں ایک مبینہ خودکش بمبار نے نماز جمعہ کے دوران مسجد میں گھنسے کی کوشش کی تاہم حفاظت پر معمور افراد کی فائرنگ سے حملہ آور مارا گیا۔
حملہ آور نے مسجد میں داخل ہونے سے قبل فائرنگ بھی کی جس سے کم از کم تین افراد زخمی ہوئے۔
دریں اثناء عید کے موقع پر حالیہ سیلاب سے متاثرہ لگ بھگ 80 ہزار افراد کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنے کے لیے کئی قانون سازوں نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔
وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف نے ضلع راجن پور میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے ہمراہ عید کی نماز ادا کی۔