فاطمہ ثریا بجیا کو گوگل کا خراج عقیدت

فاطمہ ثریا بجیا کے لیے گوگل کا ڈوڈل

پاکستان کی معروف ادیبہ اورڈرامہ نگار فاطمہ ثریا بجیا کوان کی 88 ویں سالگرہ پر گوگل نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنا ڈوڈل بجیا کے نام کردیا۔

فاطمہ ثریا بجیا کو جدا ہوئے 2 سال بیت گئے۔

پاکستان کی معروف ڈرامہ نگار اور ادیبہ فاطمہ ثریا بجیا یکم ستمبر 1930 کو بھارتی شہر حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئیں اور قیام پاکستان کے فوری بعد اپنے خاندان کے ساتھ کراچی میں سکونت اختیار کی۔

فاطمہ ثریا بجیا ملک کی معروف ادبی شخصیت انور مقصود کی بہن تھیں۔

فاطمہ ثریا بجیا نے ٹیلی وژن کے علاوہ ریڈیو اور اسٹیج کے لیے بے شمار ڈرامے لکھے۔ جب کہ ان کے معروف ڈراموں میں’عروسہ، شمع، انا اور افشاں سمیت متعدد ڈرامے شامل ہیں۔ انہوں نے طویل دورانیے کا پہلا ڈرامہ ’ مہمان‘ لکھا جب کہ انہوں نے بچوں کے لیے بھی ادبی پروگرام تحرير کیے۔

بجیا نے اپنے ڈراموں میں وسیع خاندانوں میں خونی رشتوں کے درمیان تعلق اور رویوں کو انتہائی خوب صورتی سے بیان کیا۔

1997 میں حکومت پاکستان نے انہیں تمغہ برائے حسن کارکردگی اور 2012 میں ہلال امتیاز سے نوازا ۔ جاپان نے بھی انہیں اپنا اعلیٰ ترین شہری اعزاز عطا کیا۔

برسی کے موقع پر فاطمہ ثریا بجیا کے حلقہ احباب کہتے ہیں کہ بجیا تہذیب، شفقت اور خلوص کا پیکر تھیں۔ علم وادب کے لئے فاطمہ ثریا بجیا کی خدمات کوہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

گوگل کی طرف سے ایسا پہلا موقع نہیں کہ جب پاکستان کی کسی اہم شخصیت کا ڈوڈل پیش کیا گیا ہو۔ ماضی میں پاکستان کے یوم آزادی کے علاوہ عبدالستار ایدھی، نصرت فتح علی خان، صادقین،نورجہاں اور نازیہ حسن سمیت کئی شخصیات کے ڈوڈل بنا کر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔