پاکستان نے یورپ میں من گھڑت خبروں (فیک نیوز) پر تحقیق کرنے والے ادارے 'ای یو ڈس انفو لیب' کی تحقیقاتی رپورٹ انڈین کرانیکل کی بنیاد پر بھارت کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور یورپین پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی سرپرستی میں عالمی اداروں کے غلط استعمال، نفرت کے پرچار اور جعلی معلومات کی تشہیر کا سنجیدہ نوٹس لیا جانا چاہئے۔
یورپی یونین کے ایک غیر سرکاری ادارے (این جی او) ای یو ڈس انفو لیب نے اپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت گزشتہ 15 برسوں سے جعلی خبروں پر مبنی ایک منظم مہم چلا رہا ہے، جس کا مقصد خطے میں بھارت کے مفادات کا تحفظ کرنا اور یورپی یونین اور اقوام متحدہ کو گمراہ کر کے اپنے مفادات حاصل کرنا ہے۔
بھارت کی جانب سے اس رپورٹ کے انکشافات پر کسی قسم کا کوئی ردعمل یا موقف سامنے نہیں آیا ہے۔
اسلام آباد میں قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یورپین یونین ڈس انفو لیب کی تحقیقاتی رپورٹ نے بھارت کے گھناؤنے عزائم کی قلعی کھول دی ہے کہ کس طرح عالمی اداروں کا غلط استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ بھارت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت یورپی پارلیمینٹیرینز اور عالمی اداروں کو جھوٹے پراپیگنڈہ کے ذریعے گمراہ کر رہا ہے۔
انہوں نے عالمی اداروں کے مذموم مقاصد کے لئے غلط استعمال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عالمی اداروں کا غلط استعمال نہ کیا جا سکے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت پاکستان کے خلاف 'ہابرڈ وار' مسلط کئے ہوئے ہے اور انڈین کرانیکل رپورٹ نے پاکستان کے اس موقف پر مہر ثبت کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سے قبل بھارت کہتا تھا کہ یہ پاکستان کے روایتی الزامات ہیں لیکن اب یہ رپورٹ ایک آزاد ادارے نے تحقیق کے بعد جاری کی ہے جسے جھٹلایا نہیں جاسکتا۔
SEE ALSO: گمراہ کن خبروں پر مبنی بہت بڑے بھارتی نیٹ ورک کا انکشافوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے جعلی نیٹ ورک کے ذرہعے کشمیر کی آزادی کی تحریک کو دہشت گردی قرار دیا اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں غلط خبروں کے ذریعے پاکستان پر اثرانداز ہوا۔
خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو پابندیوں کی فہرست میں ڈال رکھا ہے جب کہ پاکستان نے ادارے سے باقاعدہ طور پر اعتراض کیا تھا کہ بھارت اس پلیٹ فارم کو پاکستان کے خلاف سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کر رہا ہے۔
دنیا پاکستان سے متعلق بیانیہ بدلے!
قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا کہ اقوام متحدہ اور ہیومن رائٹس کونسل ان حقائق کو دیکھیں کہ کس طرح عالمی اداروں کو غلط طور پر استعمال کر کے جھوٹا بیانیہ پھیلایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنے منفی پراپیگنڈا کے لئے اقوام متحدہ کو استعمال کیا گیا اور جعلی این جی اوز کو اقوام متحدہ سے منسلک کر کے پاکستان مخالف مہم چلائی گئی۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ اس عمل میں بھارت نے بین الاقوامی قوانین توڑے جیسے کہ اقوام متحدہ کا استعمال، یورپی یونین کے لیٹر ہیڈ کا استعمال، لوگوں کی شناخت چوری کی گئی اور یہ سب سنگین جرائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور خطے میں معاشی مضبوطی کے لئے کام کر رہا ہے جب کہ بھارت منصوبہ سازی کے تحت پاکستان کا تاثر خراب کر رہا ہے۔
مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ بھارت کے پروپیگنڈہ کے سدباب کے لئے پاکستان دنیا میں اپنی آواز بھرپور انداز میں اٹھائے گا اور دنیا کو بھی چاہئے کہ پاکستان سے متعلق اپنے بیانیے پر نظرثانی کرے۔
خیال رہے کہ پاکستان اس سے قبل بھی بھارتی مداخلت کے الزامات لگاتا رہا ہے جس کی نئی دہلی نے ہمیشہ تردید کی ہے۔
نومبر کے وسط میں پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ایک ڈوزیئر کی بنیاد پر کہا تھا کہ ان کے پاس یہ ’ناقابلِ تردید شواہد‘ ہیں کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ’بھارت اور اس کے انٹیلیجنس ادارے ملوث ہیں۔‘