یروشلم پر امریکی دھمکی جمہوریت کی توہین ہے: پاکستان

فائل فوٹو

ڈاکٹرمحمد فیصل نے مزید کہا کہ پاکستان امریکا کی نئی قومی سلامتی پالیسی میں پاکستان پر عائد الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں جس کی مذمت کرتے ہیں۔

پاکستان نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یروشلم سے متعلق پیش کی جانے والی قرارداد کی مخالفت میں ووٹ ڈالنے والے ممالک کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیشگی دھمکی جمہوریت کی توہین ہے۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان جمعرات کو پیش کی جانے والی مذکورہ قرارداد پر اصول کی بنیاد پر ووٹ دے گا۔

جنرل اسمبلی میں مذکورہ قرارداد پیش کرنے والے ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔

قرارداد میں امریکہ سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور عالمی اداروں کے رکن ملکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے سفارت خانے تل ابیب سے یروشلم منتقل نہ کریں۔

امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ ان ملکوں کی امداد کم کردے گا جو اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیں گے۔

جمعرات کو دفترِ خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ یروشلم کے معاملے پر پاکستان کا موقف اصولوں پر مبنی ہے اور پاکستان اصول کی بنیاد پر ہی ووٹ دے گا۔

ترجمان نے کہا کہ آزادی کی کوئی قیمت نہیں اور پاکستان یروشلم پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اعلامیے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ محمد فیصل

ڈاکٹرمحمد فیصل نے مزید کہا کہ پاکستان امریکا کی نئی قومی سلامتی پالیسی میں پاکستان پر عائد الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں جس کی مذمت کرتے ہیں۔

ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، ہم نے عالمی برادری کے ساتھ افغانستان میں داعش کے اثر و نفوذ میں اضافے کا معاملہ اٹھایا ہے اور افغان حکومت سے کہا ہے کہ داعش کی بڑھتی ہوئی محفوظ پناہ گاہوں کا سدِباب کرے۔

ترجمان نے الزام عائد کیا کہ بھارت نے امرتسر میں منعقد ہونے والے ہارٹ آف ایشیا اجلاس میں دہشت گرد تنظیموں کی فہرست کو پاکستان کی بدنامی کے لیے استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کے امرتسر اجلاس میں دہشت گرد تنظیموں کی فہرست اعلامیے کا حصہ بنائی گئی تھی اور پاکستان نے بھی ایک مثبت سوچ کے ساتھ اس کی اجازت دی تھی لیکن بھارت نے اس فہرست کو پاکستان کی بدنامی کے لیے استعمال کیا اور اپنی بڑی سفارتی کامیابی قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہارٹ آف ایشیا کے باکو میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے شدید اعتراض کے بعد اس فہرست کو ختم کردیا گیا ہے اور یہ معاملہ انسدادِ دہشت گردی ورکنگ گروپ کو بھیج دیا گیا جس کے بعد اب ورکنگ گروپ خطے میں موجود تمام دہشت گرد تنظیموں کی جامع فہرست مرتب کرے گا۔

پاکستان میں زیرِ حراست مبینہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کے حوالے سے ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کی پھانسی پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ تاحال نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی جاسوس کی والدہ اور اہلیہ کو اسلام آباد کا ویزہ جاری کردیا گیا ہے اور وہ دونوں فضائی راستے پاکستان آئیں گی اور کلبھوشن ان کی ملاقات اسلام آباد میں دفترِ خارجہ میں ہوگی۔