پاکستان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے سفارتی علاقے میں خودکش بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
کابل میں وزیر اکبر خان نامی حساس علاقے میں غیر ملکی سفارت خانوں سے کچھ فاصلے پر منگل کو خودکش بم حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
سفارت خانوں اور دیگر حساس عمارتوں پر مشتمل علاقے گرین زون میں رواں سال مئی کے بعد یہ پہلا دہشت گرد حملہ تھا۔
اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو ماضی میں بھی افغانستان میں کئی مہلک دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی آئی ہے۔
خودکش حملے میں کم از کم 20 افراد زخمی بھی ہوئے۔
پاکستان نے اس حملے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزارتِ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغان حکومت اور عوام سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے، ’’ہم سمجھتے ہیں کہ ریاستوں کی جانب سے مسلسل کوششوں اور اُن کے درمیان قریبی تعاون ہی سے دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ ممکن ہے۔"
بتایا جاتا ہے کہ کابل میں کیا جانے والا یہ حملہ امریکی سفارت خانے سے لگ بھگ 500 گز کے فاصلے پر ہوا لیکن اس میں کسی غیر ملکی شہری کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
افغان وزارت دفاع کے مطابق حملہ آور پیدل تھا جو حساس علاقے میں پہنچنے میں کامیاب رہا۔